وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ملاکنڈ جرگہ کے مطالبات کی حمایت کر دی ، ارکان کے ساتھ وزیر اعظم سے ملاقات کا وعدہ کیا ہے آنے والے صوبائی اور مرکزی بجٹ میں ملاکنڈ کی ترقی کے لیے رقم مختص کی جائے ،جرگہ اس کے لیے مسلسل کوششیں کرے گا

ا عت اسلامی پاکستان کے امیرسینٹر سراج الحق کی پریس کانفرنس

جمعرات 17 مارچ 2016 20:58

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مارچ۔2016ء ) جما عت اسلامی پاکستان کے امیرسینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ملاکنڈ جرگہ کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے اس کے ارکان کے ساتھ وزیر اعظم سے ملاقات کا وعدہ کیا ہے ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ آنے والے صوبائی اور مرکزی بجٹ میں ملاکنڈ کی ترقی کے لیے رقم مختص کی جائے جرگہ اس کے لیے مسلسل کوششیں کرے گا۔

وہ جمعرات کے روز المرکز اسلامی پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان ،جنرل سیکرٹری عبدالواسع ، ممبرقومی اسمبلی صاحبزادہ یعقو ب خان بھی ان کے ہمراہ تھے۔سراج الحق نے کہا کہ خیبر پختون خوا پچھلے کئی سال سے دہشت گردی اور پھر فوجی آپریشنوں کی وجہ سے شدید متاثر ہوا ہے اور پورے ڈویژن میں 70ارب روپے کا نقصان ہوا ہے جبکہ مسلسل زلزلوں اور سیلابوں کی وجہ سے یہاں کا معاشی انفراسٹرکچر اور زرعی اراضی تباہ ہو کر رہ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان حالات میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بہت بڑی خوشخبری تھی لیکن ملاکنڈ ڈویژن کو اس بہت بڑے منصوبہ کے ثمرات سے محروم رکھا گیا۔انھوں نے کہا کہ ملاکنڈ دویژن کو معاشی مشکلات سے نکالنے کے لیے ہم نے سیاست سے بالا تر ہو کر تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین قومی اسمبلی ،صوبائی اسمبلی ،سینیٹ اور ضلعی و تحصیل ناظمین پر مشتمل جرگہ تشکیل دیا ہے جس نے آج وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا سے ملاقات کی اور ان کو ڈویژن کے اضلاع کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔

انھوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ہمارے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے جرگہ کے ساتھ وزیر اعظم سے ملاقات کا وعدہ کیا اور کہا کہ کہ مرکز سے وسائل حاصل کرکے ملاکنڈدویژن کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے۔انھوں نے کہا کہ ہم نے وزیر اعلی کو جن مطالبات کی فہرست پیش کی اور جن کو وزیر اعظم کے سامنے بھی پیش کریں گے ان میں ملاکنڈ ڈویژن میں انجنئیرنگ اور خواتین یونیورسٹیوں کے ساتھ ایک میڈیکل کالج کے قیام کا مطالبہ شامل ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں ملاکنڈ دویژن بالعموم اور کالام بحرین بالخصوص سیاحت کے لیے موذون ترین علاقے ہیں ۔صوبائی حکومت نے سیاحت کے لیے جس منصوبے اور پالیسی کا اعلان کیا ہے اسی مناسبت سے ملاکنڈ ڈویژن میں منصوبے شروع کیے جائیں ۔انھوں نے کہا کہ ملاکنڈ دویژن میں اب تک سات ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبوں پر کام ہوا ہے۔ ان کو جلد سے جلد شروع کرکے مکمل کیا جائے جب کہ صوبہ میں 21ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہے اس پر بھی کام کا آغاز کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن پورے ملک میں جنگلات میں سرفہرست ہے۔ان جنگلات کو کٹائی سے بچانے کے لیے ملاکنڈ ڈویژن کے ہر ضلع کو گیس فراہم کی جائے ۔جبکہ نئے علاقوں کو گیس کی ترسیل پر پابندی ختم کی جائے۔انھوں نے کہا کہ پشاور کو براستہ چترال تاجکستان سے ملانے کے لیے ایکسپریس وے تعمیر کی جائے جو اقتصادی راہداری کے منصوبے کا متبادل منصوبہ ہے ۔

یہ پاکستان ،افغانستان اورتاجکستان تینوں کی ترقی کا منصوبہ ہے۔انھوں نے کہا کہ چکدرہ بشام روڈ اور پشاور بونیر، تورغر ، شانگلہ تھاکوٹ روڈ کو ایکسپریس وے کے طرز پر تعمیر کیا جائے اور ملاکنڈ ڈویژن میں چار اقتصادی زون قائم کیے جائیں ۔انھوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن بالخصوص بونیر کے ماربل کے وسائل اگر صحیح طور پر استعمال میں لائے جایں تو نہ صرف ملاکنڈ ڈویژن بلکہ پورے صوبے کی خوشحالی کا سبب بن سکتے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ جرگہ خالصتاً علاقہ کی ترقی کے لیے بنایا گیا اور ہم احتجاج یا سیاست بازی کے بجائے مل جل کر چلنے اور اتحاد سے مسائل کا حل چاہتے ہیں ان مسائل کو لے کر جرگہ وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا وزیر اعلیٰ خیبرپختونوا پرویز خٹک نے جرگہ سے مل کر وزیر اعظم سے ملاقات کا وعدہ کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ مسائل کے حال اور ترقی کے لیے وسائل درکار ہیں۔

صوبائی حکومت مرکز سے فنڈ لینے کے لیے کوششوں کا آغاز کرے جرگہ اس کے ساتھ ہوگا اور ہمیں امیدہے کہ مرکزی حکومت ہمارے ساتھ تعاون کرے گی۔انھوں نے کہا کہ جرگہ کے مطالبات میں ملاکنڈ ٹنل کی تعمیر اور لواری ٹنل کی تکمیل شامل ہیں انھوں نے کہا کہ لواری ٹنل کا منصوبہ کئی سالوں سے جاری ہے اس دوران متعدد حکومتیں آئیں اور ختم بھی ہوئیں لیکن بدقسمتی سے لواری ٹنل مکمل نہیں ہو رہا جو چترال کے عوام کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔