اپوزیشن ہی اصل دہشت گرد ہے ،شامی حکومت

شامی حکومت دہشت گرد کے ساتھ ہر گز مذاکرات نہیں کرے گی،بشارالجعفری کی گفتگو

جمعرات 17 مارچ 2016 19:59

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 مارچ۔2016ء) جنیوا مذاکرات میں شریک شامی حکومت کے وفد کے سربراہ بشار الجعفری نے کہاہے کہ شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹیفن ڈی مستورا کے ساتھ بات چیت معاملات کی گہرائی میں جانے سے زیادہ رسمی نوعیت کی رہی۔عرب ٹی وی کے مطابق اپوزیشن کے ساتھ براہ راست مذاکرات سے متعلق صحافیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پہلے تو الجعفری ٹال مٹول سے کام لیتے رہے اور پھر آخر کار یہ جواب دیا کہ شامی حکومت ایک دہشت گرد کے ساتھ ہر گز مذاکرات نہیں کرے گی۔

ان کا اشارہ مذاکرات کے لیے شامی اپوزیشن کی سپریم کمیٹی کے سینئر مذاکرات کار محمد علوش کی جانب تھا۔ الجعفری نے کہا کہ کوئی بھی تجویز ہو.. اسے وساطت کار کی جانب سے آنا چاہیے نہ کہ میڈیا کے ذریعے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک سے زیادہ مرتبہ یہ بات دہرائی کہ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اپوزیشن وفد کی نمائندگی پر اجارہ داری قائم کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے حوالہ دیا کہ ڈی مستورا کے ساتھ اس موضوع پر بات ہوئی ہے کہ اپوزیشن کی نمائندگی میں توسیع کی جائے تاکہ بعض کرد فریق بھی شامل ہوسکیں۔

اس دوران انہوں نے فیڈرل ریجن کے حوالے سے کردوں کے آخری بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے زمینی اور عوامی طور پر شام کی مجموعی یک جہتی" پر زور دیا۔ الجعفری نے کہا کہ "میں کسی جانب دار بیان پر تبصرہ نہیں کروں گاکرد یقینا شامی عوام کا ایک اہم حصہ ہیں، ہمیں ان پر فخر ہے.. اور ان اختلافات پر قمار بازی ناکامی سے دوچار ہوگی۔جہاں تک شام سے روسی انخلاء کا تعلق ہے تو اس حوالے سے بشار الجعفری کا کہنا تھا کہ "روسی مشترکہ فیصلے سے شام آئے تھے.. اور مشترکہ فیصلے سے ہی (واپس) جائینگے۔