شام سے فوج کا بڑا حصہ واپس بلانے سے بشار الاسد کمزور نہیں ہوں گے، روس

جمعرات 17 مارچ 2016 11:35

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مارچ۔2016ء) روس نے کہا ہے کہ شام سے فوج کا ایک بڑا حصہ واپس بلائے جانے سے صدر بشارالاسد کمزور نہیں ہوں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روسی فوجوں کے شام سے انخلا سے صدر بشار الاسد پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ روسی فوج کے واپس ہونے سے بشار الاسد کمزور نہیں ہوں گے۔

روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مغرب شام کو روس کے لیے نیا افغانستان قرار دینے میں ناکام رہا ہے۔

(جاری ہے)

ماسکو وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ماریا زاخاروفا نے کہا کہ آئندہ ہفتے ماسکو میں امریکی وزیرخارجہ جان کیری اور ان کے روسی ہم منصب سیرگئی لافروف کے درمیان اہم ملاقات ہوگی جس میں شام کے تنازع پربات چیت کی جائے گی۔خیال رہے کہ روسی وزارت خارجہ کی جانب سے تازہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شام میں اتاری گئی روسی فوج کی دوسری کھیپ وطن واپس لوٹ گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق روس نے الیوشن 76 اور سوخوی 25 نامی جنگی طیارے شام سے واپس بلالیے ہیں۔دوسری جانب شام سے روسی فوج کے انخلاء کو تنازع کا فیصلہ کن موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔ مبصرین کے خیال میں روسی فوج کی واپسی سے صدر بشارالاسد پر سخت دباوٴ پڑسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :