نویں دسویں کے امتحانات کے دوران کاپی کلچر کسی قیمت برداشت نہیں کیا جائے گا، ڈپٹی کمشنر گھوٹکی

جمعرات 17 مارچ 2016 10:54

سکھر ۔ 16مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 مارچ۔2016ء) ڈپٹی کمشنر گھوٹکی محمد طاہر وٹو نے کہا کہ نویں دسویں کے امتحانات کے دوران کاپی کلچر کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا، کوئی بھی استاد یا عملدار کاپی کروانے میں ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے کاؤنسل ھال میرپور ماتھیلو میں سکھر بورڈ کے امتحانوں کے حوالے سے کیے گئے انتطامات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں بورڈ آف انٹر میڈیئیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سکھر کے چیئرمین سید غلام مجتبیٰ شاہ ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عبدالقدیر انصاری سمیت اسسٹنٹ کمشنرز اور ضلع کے ہیڈ ماسٹرز سے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ مئٹرک کے امتحانوں کے دوران ضلع کے حساس امتحانی سنٹروں پر رینجرز و پولیس کے اہلکار تعینات کیے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امتحانی مراکز میں غیرمتعلقہ لوگوں کا داخلا ممنوع ہوگا اور امتحانی سنٹروں کے اندر موبائل فون یا کتاب لے جانی اجازت نہیں ہوگی تمام طالب علموں کی تلاشی لی جائے گی اس لیے طالب علموں کو چاہیے کہ وہ اپنے بہتر مستقبل کی خاطر اسکول انتظامیہ سے تعاون کریں۔

انہوں نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور مختیارکاروں کو ہدایت دی کہ وہ اپنی اپنی تحصیل میں قائم امتحانی سنٹروں کا کرکے کاپی کلچر کو روکنے میں کردار ادا کریں۔ اس موقع پر چیئرمین بورڈ آف انٹر میڈیئیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سکھرسید غلام مجتبیٰ شاہ نے کہا کہ اگر قوم کے بچوں کا مستقبل روشن بنانا ہے تو کاپی کلچر کے خلاف جہاد کرنا ہوگا کیوں کہ بہتر تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن ہے۔