لاہور، سکھوں کے مذہبی تہوار بیساکھی میلہ کے حوالے سے سکیورٹی سمیت تمام انتظامات مکمل

بھارت سے 200یاتری،دیگر ممالک سے 700،اندرون ملک سے 15سے 20ہزار تک ہندو سکھ یاتریوں کی آمد متوقع

بدھ 16 مارچ 2016 20:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 مارچ۔2016ء ) سکھوں کے مذہبی تہوار بیساکھی میلہ کے حوالے سے سکیورٹی سمیت تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔بھارت سے 200یاتری،دیگر ممالک سے 700جبکہ اندرون ملک سے 15سے 20ہزار تک ہندو سکھ یاتریوں کی آمد متوقع ہے۔ یاتریوں کے قیام وطعام سمیت ان کے تحفظ کیلئے سکیورٹی کے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

بیرون ملک سے آنے والے مہمان یاتریوں کی رہائش کے حوالے سے وی آئی پی کلچر کو ختم کردیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق نے گزشتہ روز پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ سکھوں کے مذہبی تہوار میلہ بیساکھی کے موقع پر گزشتہ روز محکمہ اوقاف کے ہیڈ آفس کے بورڈ روم میں مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں پولیس، رینجرز، ضلعی انتظامیہ، واپڈا سمیت دیگر اہم محکمہ جات کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

مشاورتی اجلاس میں یاتریوں کے قیام وطعام کے علاوہ ٹرانسپورٹ سمیت سکیورٹی انتظامات زیر بحث آئے۔ مشاورتی اجلاس میں کیے جانے والے اہم فیصلوں کے بعد میڈیا کو بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین صدیق الفاروق نے کہا کہ لاہور کے علاوہ ناروال، ننکانہ اور حسن ابدال سمیت جہاں جہاں ہندو سکھ یاتری جائیں گے ان اضلاع کی انتظامیہ یاتریوں کی معاونت کے لئے موجود ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ جن جن علاقوں میں یاتری جائینگے ان علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو مصنوعات سمیت دیگر برانڈڈ کمپنیوں کو خطوط ارسال کیے گئے ہیں کہ وہ ان مقامات پر اپنے سٹال لگائیں اور اپنی مصنوعات کو نہ صرف تشہیر کے لئے ڈسپلے کریں بلکہ یاتریوں کو خصوصی رعایتی نرخوں پر فروخت کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی مصنوعات کی ناصرف تشہیر ہوئی بلکہ ملک میں زرمبادلہ کمانے کا بھی ایک ذریعہ بن سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سمیت دنیا بھر سے آنے والے ہندو سکھ یاتریوں کو نہ صرف خوش آمدید کہتے ہیں بلکہ ہم اپنی تمام دینی، اخلاقی، آئینی اور قانونی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس قبل یاتریوں کو ٹھہرانے کے لئے گوردواروں میں بنائے گئے کمروں میں کچھ وی آئی پیز کا بھی کوٹہ مختص کیا جاتا تھا مگر اس مرتبہ وی آئی پی کلچرکو ختم کرتے ہوئے وی آئی پی کوٹہ بھی ختم کردیا گیا ہے۔

بیساکھی میلے میں شرکت کرنے والے یاتری مہمانوں میں بزرگ ترین بیماروں اور معذوروں کو ترجیحی بنیادوں پر کمروں میں ٹھہرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام جگہوں پر صحت کے حوالے سے تمام تر سہولیات کا بندوبست کردیا جائے گا۔ اس حوالے سے ایمبولینس گاڑیاں، محکمانہ ڈاکٹروں کے علاوہ ینگ ڈاکٹروں کا وفد بھی خصوصی طور پر موجود ہوگا۔انہوں نے آخر میں کہا کہ گزشتہ تہوار کے موقع پر ہندویاتریوں نے ویز کے حوالے سے شکایات کی تھیں اس حوالے سے وزارت خارجہ وداخلہ امور کوچٹھیاں لکھی گئی ہیں تاکہ ہندو سکھ یاتریوں کو ویزا کے حوالے سے درپیش مشکلات کا ازالہ کیاجاسکے۔

متعلقہ عنوان :