پاکستان میں غیر ملکیوں کی زائد قیام کے لئے درخواست دینے پر کوئی فیس وصول نہیں کی جاتی ٗمریم اورنگزیب

تین سال زائد قیام اور 15 دن میں بڑا فرق ہے ٗ قانون کے تحت جرمانہ معاف نہیں کیا جاسکتا ٗاسمبلی میں اظہار خیال

بدھ 16 مارچ 2016 20:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مارچ۔2016ء) پارلیمانی سیکرٹری داخلہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکیوں کی زائد قیام کے لئے درخواست دینے پر کوئی فیس وصول نہیں کی جاتی۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں شیر اکبر خان کے ملائیشیا کی شہریت رکھنے والے پاکستانی خاندانوں سے ملک میں زائد قیام پر ڈالروں میں جرمانہ وصول کرنے سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری مریم اورنگزیب نے کہا کہ بعض ایسے ممالک ہیں جن میں رہنے والے پاکستانی اگر پاکستان میں دو ہفتہ زائد قیام کریں تو ان پرکوئی جرمانہ نہیں ہوتا۔

اس کے لئے وزارت داخلہ نے زائد قیام کی اجازت کے حوالے سے باقاعدہ ایک طریقہ کار طے کر رکھا ہے۔ جرمانے مختلف کیٹگریز کے تحت وصول کئے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ قانونی معاملہ ہے اس میں کوئی امتیاز نہیں برتا جاتا۔ توجہ مبذول نوٹس پر شیر اکبر خان‘ صاحبزادہ طارق اﷲ ‘ عائشہ سید کے سوالات کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب بھی کوئی ملائیشیا کی شہریت حاصل کرتا ہے وہ ایک معاہدہ پر دستخط کرتا ہے اور اس کے تحت اسے پاکستانی شہریت چھوڑنا پڑتی ہے۔

ممالک کے درمیان باہمی معاہدات ہوتے ہیں۔ ہمارے پاس صرف ایک فرد کی درخواست آئی تھی کوئی عوامی مسئلہ نہیں ہے۔ اگر 15 دنوں کے اندر درخواست دی جائے تو کوئی جرمانہ نہیں ہوتا۔ مگر تین سال زائد قیام اور 15 دن میں بڑا فرق ہے۔ قانون کے تحت جرمانہ معاف نہیں کیا جاسکتا۔ ایک اور سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ زائد قیام کے لئے درخواست دینے پر کوئی فیس وصول نہیں کی جاتی۔ جتنی مرتبہ مرضی ہے توسیع مانگی جاسکتی ہے۔ جرمانہ صرف زائد قیام کی اجازت طلب نہ کرنے والے لوگوں سے لیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :