حکومت اساتذہ کا معاشی قتل بند کرے،پنجاب ٹیچرز یونین

بدھ 16 مارچ 2016 16:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 مارچ۔2016ء) پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی جنرل سیکرٹری رانا لیاقت علی نے کہا ہے کہ حکومت اساتذہ کی معاشی حالت ابتر بنانے کی بجائے LND ٹیسٹ کے رزلٹ پر بھاری رقم کی صورت میں جرمانے کر کے اساتذہ کو بھیک مانگنے پر مجبور کر رہی ہے۔ہر ماہ اساتذہ کو ہزاروں روپے کی صورت میں جرمانے عائد کرنا دراصل اساتذہ کا مورال داؤن کرنا ہے تاکہ اساتذہ تنگدستی کے باعث ذہنی انتشار کا شکار ہو کر خراب کارکردگی کا مظاہر ہ کریں او ر اس کی آڑ میں تعلیمی اداروں کو ٹھیکیداروں کے حوالے کیا جا سکے۔

کیا LND ٹیسٹ پیف کے سکولوں میں بھی رائج ہے؟ کیا پیف کے سکولوں کی مانیٹرنگ سرکاری سکولوں کی طرح کی جاتی ہے؟ پیف کے سکول صرف اور صرف ریاضی ، انگلش اور سائنس پر توجہ دیکر کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ کی تیاری کرواتے ہیں جبکہ اردو ، اسلامیات اور معاشرتی علوم کے مضامین پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔

(جاری ہے)

پیف سکولوں کے اساتذہ کی ٹریننگ پر کڑوڑوں روپیہ خرچ کیا جاتا ہے جبکہ ٹریننگ حاصل کرنے والا استاد دو چار ماہ اور کم تنخواہ کے پیش ِنظر ملازمت چھوڑ کر چلا جاتا ہے۔

جس کی وجہ سے حکومت کا کثیر سرمایہ ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔ حکومت اپنی آئینی ذمہ داری سے پیچھا چھوڑا کر تعلیمی ادارے ٹھیکے دینا چاہتی ہے۔جس سے استحصالی نظام کو فروغ ملے گا۔جس ملک میں مزدور کی تنخواہ 18000 روپے مقرر ہواور پرائیویٹ مالکان استاد کو 3سے 5 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دیں تو کہاں سے تعلیم میں بہتری آئے گی۔ ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کی وجہ سے تعلیمی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے لہذا تعلیم میدان میں ترقی کے لئے اساتذہ کو سازگار ماحول دیا جائے، خوف و ہراس کی پیدا شدہ فضاء کا خاتمہ کیا جائے۔

اساتذہ پُرامن تعلیمی ماحول کے خواہاں ہیں لیکن اپ گریڈیشن میں تاخیر، پیف کو سکولوں کی حوالگی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے قیام اور دن بدن جرمانوں و سزاؤں نے اساتذہ کو احتجاج پر مجبور کر دیا ہے۔آج 17 مارچ 2.00 بجے دن لاہورسمیت پنجاب بھر میں ضلعی سطح پر پنجاب ٹیچرز یونین کے عہدیداران پریس کلبوں کے سامنے پُرامن احتجاجی مظاہرے کرینگے۔

متعلقہ عنوان :