سعودی عرب زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا، سعودی سفیر

بدھ 16 مارچ 2016 16:34

اسلام آباد ۔ 16 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 مارچ۔2016ء) سعودی عرب آزاد کشمیرا ور خیبر پختونخواہ کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا ان خیالات کااظہار سعودی عرب کے سفیر نے ایرا ہیڈ کواٹرز کے دورے کے دوران کیا اس موقع پر سفارت خانے کے دیگر عہدیدار بھی شامل تھے۔ایرا کے قائم مقام ڈپٹی چےئرمین اور ایرا کے اعلیٰ عہدیداروں نے ایرا ہیڈ کواٹرز میں سعودی عرب کے قائم مقام سفیر کا گرمجوشی سے خیر مقدم کیا اور انکو ایرا کے منصوبوں پرتفصیلی بریفنگ دی گئی۔

سعودی عرب 2005کے زلزلے کے فوراَ َبعد پاکستان کی مدد کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے تب سے لے کر سعودی عرب آزاد کشمیر اور خیبر پختونخواہ کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں پاکستان کا ایک سرگرم اور فعال مددگار رہا ہے ۔

(جاری ہے)

سعودی عرب نے متاثرہ علاقوں کی عوام کیلئے فوری طور پر 8000عارضی گھر مہیا کیے جبکہ دیگر 50منصوبوں کیلئے بھی فنڈز فراہم کیے جن میں عالیشان مساجد، تعلیمی ادارے،ہسپتال اور سرکاری عمارتیں شامل ہیں۔

ایرا کے قائم مقام ڈپٹی چےئر مین نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب طویل مدتی بھائی چارے اور دوستی کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوا ہے اس کی مثال سعودی عرب کی جانب سے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو کیلئے فنڈز کی فراہمی ہے جو کہ اس بات کی گواہ ہے کہ سعودی عرب ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے تعاون اور حکومت پاکستان کے عزم کی وجہ سے یہ ممکن ہوا ہے کہ ایرا نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں 6لاکھ گھر تعمیر کیے اور کامیابی سے نہ صرف دیہی آبادکاری کا یہ پروگرام مکمل کیا بلکہ دیگر شعبوں میں 10ہزار سے زائد منصوبے مکمل کر لیے ہیں ایر اکی کارکردگی کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا اور اقوام متحدہ کی جانب سے ایرا کو SASAKAWAایوارڈ سے نوازا گیا۔

انہوں نے مزید بتا یا کہ ایرا نے ہر ماہ تقریباََ80سے100منصوبوں کی تکمیل کی شرح سے کام کیا ہے اور ایرا کے بنائے ہوئے گھر اور دیگر عمارتیں 26اکتوبر 2015کو آنے والے 8.1شدت کے زلزلے کو کامیابی سے برداشت کیا ہے اور کسی عمارت کو ئی نقصان نہیں پہنچا اور یہ اس بات کی غماز ہے کہ ایرا اور اس کے شراکت داروں نے تعمیر نو کا اعلیٰ معیار اپنایا ہے ۔ایرا کے بحالی کے ماڈل اور دیہی آبادکاری کے پروگرام کی بین الاقوامی سطح پرپیروی کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔

SPAPEVکو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی فنڈ نے سعودی حکومت کی جانب سے وعدہ کیے گئے تمام منصوبے مکمل کر لیے ہیں جو کہ پاکستان سے سعودی عرب کی محبت کی مثال ہے انہوں نے بتایا کہ کہ گنگ عبدالله مسجد دسمبر 2016تک مکمل ہو جائے گی۔ جاسم ایم خالدی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک قریبی برادر ملک ہے اور سعودی عرب ضرورت کے وقت ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں سعودی عرب نے پاکستان کے ساتھ 5گرانٹ اور ایک قرض کی فراہمی کی یاداشت پر دستخط کیے ہیں ۔انہوں نے مستقبل میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں مزید تعاون کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ پاکستان کی عوام سعودی عوام کیلئے ایک ترجیح ہیں۔

متعلقہ عنوان :