امریکی صدارتی امیداروں کی مہم زو ر و شور سے جاری …ہلیری 4، ٹرمپ 3ریاستوں میں کامیاب

بدھ 16 مارچ 2016 14:18

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2016ء) امریکی صدارتی امیداروں کی مہم زو ر و شور سے جاری ہے جس دوران ہلیری 4، ٹرمپ 3ریاستوں میں کامیاب ہو گئے‘ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن فلوریڈا، اوہایو، الینوائے اور شمالی کیرولائنا میں کامیاب ہوئیں‘ٹرمپ نے فلوریڈا میں وہاں کے مقامی سینیٹر مارک روبیو کو ہرایا ‘شکست کے بعد روبیو نے مہم ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

ٹرمپ فلوریڈا ‘شمالی کیرولائنا اور الینوائے سے بھی جیتے ‘اوہایو جیسی اہم ریاست میں وہاں کے گورنر جان کیسچ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ کی پانچ بڑی ریاستوں میں لاکھوں افراد نے ڈیموکریٹک اور ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدواروں کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالے ہیں۔

(جاری ہے)

جن ریاستوں میں ووٹنگ ہوئی ان میں فلوریڈا، میزوری، اوہایو، شمالی کیرولائنا اور الینوائے شامل ہیں اور جہاں چار ریاستوں سے نتائج سامنے آ چکے ہیں وہیں میزوری میں سخت مقابلہ جاری ہے۔

امریکہ کی ارب پتی کاروباری شخصیت اور ریپبلکن پارٹی کا امیدوار بننے کے خواہشمند ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا سمیت تین ریاستوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔اس کامیابی کو نومبر میں ہونے والے پارٹی کی نامزدگی کے حصول کے سلسلے میں ان کا اہم قدم مانا جا رہا ہے۔ادھر ڈیموکریٹک پارٹی کا صدارتی ٹکٹ حاصل کرنے کی مضبوط امیدوار اور سابق امریکی وزیرِ خارجہ ہلیری کلنٹن چار ریاستوں فلوریڈا، اوہایو، الینوائے اور شمالی کیرولائنا میں کامیاب ہو گئی ہیں۔

ٹرمپ نے فلوریڈا میں وہاں کے مقامی سینیٹر اور مخالف امیدوار مارک روبیو کو ہرایا اور اس شکست کے بعد روبیو نے اپنی مہم ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ٹرمپ فلوریڈا کے علاوہ شمالی کیرولائنا اور الینوائے سے بھی جیتے ہیں تاہم اوہایو جیسی اہم ریاست میں انھیں وہاں کے گورنر جان کیسچ کے ہاتھوں شکست ہوئی ہے جو کسی بھی ریاست میں کیسچ کی پہلی کامیابی ہے۔

روبیو نے مہم سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ سیاسی طوفان میں گھرا ہوا تھا اور ووٹرز غصے میں تھے۔کامیابی حاصل کے بعد کیسچ نے اپنے خطاب میں کہا ہے وہ مستقبل کی نسلوں کے لیے ’مواقع کا ماحول‘ پیدا کرنا چاہتے ہیں فلوریڈا میں ہیلری کلنٹن نے اپنے حریف برنی سینڈرز کے 33 فیصد ووٹ کے مقابلے میں 65 فیصد ووٹ حاصل لیے ہیں۔ان کے حریف برنی سینڈرز نے چار ریاستوں میں شکست کے باوجود میدان نہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔

میامی میں فلوریڈا سے سینیٹر مارکو روبیو نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی ریاست سے کامیابی پر مبارکباد دی۔اپنی مہم سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امریکہ ’سیاسی طوفان‘ میں گھرا ہوا تھا، اور ووٹرز غصے میں تھے۔اسی شہر میں ہلیری کلنٹن نے کامیابی کے بعد اپنے پرجوش خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ‘امریکہ مسائل کے حل کے بھوکے تھے۔انھوں نے طالب علموں کا قرضہ، بچوں کے لیے مناسب دیکھ بھال اور عدم مساوات جیسے مسائل کے حل کا عندیہ دیا۔

متعلقہ عنوان :