دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سانحہ اے پی ایس اورچارسدہ کے ذ مہ داروں کا تعین ضروری ہے ، اسفند یار ولی

بدھ 16 مارچ 2016 13:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ اے پی ایس سکول پشاور اور باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کے واقعات پر جوڈیشنل کمیشن قائم کر کے ذمہ داران کا تعین کر لیا جاتا تو دہشت گردوں کا نیٹ ورک کمزور کیا جا سکتا تھا۔لگتا یہ ہے کہ دہشت گردوں کے سرپرستوں کو بچانے کیلئے جوڈیشنل کمیشن قائم نہیں کیا جا رہا ۔

اسفند یا ولی خان نے پشاور میں سرکاری ملازمین کی بس میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختون خواہ موجودہ صوبائی حکومت کے دور میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔اتحادی حکومت میں شریک جماعتیں بندر بانٹ میں مصروف ہیں اور صوبے کو دہشت گردوں کے حوالے کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

اب تو صوبائی وزراء اور ممبران صوبائی ا سمبلی دہشت گردوں کو باقاعدہ بھتا دے رہے ہیں جس کی وجہ سے انتظامیہ اور پولیس کمزور ہو رہی ہے اور پولیس کا مورال ڈاؤن ہونے کی وجہ سے دہشت گرد آذادانہ کاروائیاں کر رہے ہیں۔

اے این پی کے ترجمان اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں اسفند یار ولی خان نے مزید کہا کہ صوبہ خیبر پختون خواہ کے شہری علاقوں میں مخصوص ذہنیت کے خلاف سخت کاروائیوں کے بغیردہشت گردوں کی پیداواری فیکٹریوں کا خاتمہ ممکن نہیں ۔وفاقی اور صوبائی حکومت نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل کرے تو ملک بھر اور با لخصوص خیبر پختون خواہ میں امن قائم ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی کی قیادت اور کارکنوں نے پاکستان کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کیلئے قربانیاں دیں اور تمام تر ہتھ کنڈوں کے باوجود اے این پی نے عوام کو اکیلا نہ چھوڑا اور دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خلاف کامیاب آپریشن کئے گئے۔اے این پی کے صدر اسفند یار ولی خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کا بادشاہ بنی گالہ سے اپنے غلاموں پر حکم چلا رہا ہے اور جماعت اسلامی کے امیر صوبہ کی حالت پر توجہ دینے کی بجائے منصورہ لاہور میں ذاتی تشہیر پر وقت ضائع کر کے دہشت گردوں کا مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔

اسفند یار ولی خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قوم اور قومی قیادت دہشت گردوی کے خاتمے کیلئے متحد ہے لیکن چند عناصر کی وجہ سے مکمل کامیابی کا حصول مشکل ہے ۔قوم ملک و ملت دشمنوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہو ۔

متعلقہ عنوان :