لاہورہائیکورٹ کا بریت کے باوجود ملزم کو 7سال تک جیل میں رکھے جانے کی انکوائری کا حکم

منگل 15 مارچ 2016 22:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے بریت کے فیصلے باوجود ملزم کو سات سال تک جیل میں رکھے جانے کے معاملے کی انکوائری کے احکامات جاری کر دئیے ۔ منگل کے روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سیدمظاہر علی اکبر نقوی نے محبوب عالم کی درخواست پر سماعت کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ہائیکورٹ نے 2009 ء میں قتل کے مقدمے سے اسے ناکافی گواہوں اور شہادتوں کی بنا ء پر بری کردیا مگر سات برس گزرنے کے باوجود عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کیا گیا۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالتی فیصلے پر فوری عملدرآمد کرنے کا حکم دیا جائے۔سماعت کے دوران فیصل آباد جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے موقف اپنایا کہ اعلیٰ عدلیہ سے ملزم کی اپیل کی منظوی کی اطلاع ملتے ہی اسے رہا کر دیا گیا تھا تاہم پہلی اطلاع درست نہیں تھی جس کی وجہ سے درخواست گزار کو رہا کرنے میں تاخیر ہوئی۔فاضل عدالت نے معاملے کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت29 مارچ تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :