پاک فوج نے دہشت گردی کے انفراسٹرکچر کو ختم کرنے کیلئے اقدامات تیز کر دیئے ، وہ ملکی داخلی اور بیرونی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، حکومت اور پاک فوج آئی ڈی پیز کی واپسی اور ان کی بحالی کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے

سیاسی رہنماؤں ، دفاعی تجزیہ کاروں اور سینئر صحافیوں کی قومی نشریاتی ادارے کے پروگرام میں گفتگو

منگل 15 مارچ 2016 21:01

پاک فوج نے دہشت گردی کے انفراسٹرکچر کو ختم کرنے کیلئے اقدامات تیز کر ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2016ء) سیاسی رہنماؤں ، دفاعی تجزیہ کاروں اور سینئر صحافیوں نے کہاہے کہ پاک فوج نے دہشت گردی کے انفراسٹرکچر کو ختم کرنے اور طویل مدت استحکام کیلئے اقدامات تیز کر دیئے ہیں۔ ملک کی داخلی اور بیرونی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ حکومت اور پاک فوج آئی ڈی پیز کی واپسی اور ان کی بحالی کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے۔

قومی نشریاتی ادارے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ پاک فوج آئی ڈی پیز کی واپسی اور انکی بحالی کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ حکومت آئی ڈی پیز کیلئے فنڈز فراہم کر رہی ہے جبکہ سول انتظامیہ اس سلسلے میں سیکورٹی فورسز کی مکمل حمایت کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

فوج فاٹا میں آپریشن کے اختتام کی جانب بڑھ رہی ہے۔ پاکستانی افواج دہشت گردی کی لعنت کو ملک سے ختم کرنے کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔

دفاعی تجزیہ کار شاہد لطیف نے کہا کہ ہماری قیادت دنیا میں ابھرتے ہوئے جیوسٹرییجک ماحول اور پاکستان کی سیکورٹی پر اس کے اثرات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ ملک میں طویل مدتی استحکام کیلئے اقدامات کئے جار رہے ہیں۔ آئی ڈی پیز نے ملک کی خوشحالی اور استحکام کیلئے قربانیاں دیں ہیں اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ان بحالی کیلئے اقدامات کریں اوردہشتگردوں سے خالی کرائے گے علاقوں میں سیکورٹی کو یقینی بنائیں۔

دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیر (ر) محمود شاہ نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب آخری مراحل میں ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کو مزید موئثر بنانے کیلئے ایسے اپ ڈیٹ کیا جانا چاہیے۔ کچھہوئے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت جنو بی پنجاب میں چھپے عسکریت پسند وں اکے خلاف بھی سخت کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک میں سیکورٹی کی صورتحال میں بڑی حد تک بہتری آئی ہے اور بہت سے دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔

سینئر صحافی عقیل یوسفزئی نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلا ف جنگ میں شاندار کامیابیاں حاصل کی جاری ہیں اور ملک میں امن بحال ہو رہا ہے۔ سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں اور نیٹ ورکس کو تباہ کر دیا ہے۔ اور 80 فیصد علاقہ کوکلیئر کردیاگیا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کیلئے تعاون ضروری ہے۔ افغانستان کو سرحد پار دہشت گردوں کی نقل وحرکت کیلئے پاکستان کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ قوم نے حکومت اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ دہشت گردی کے خلا ف جنگ میں بھرپور تعاون کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :