داعش کم عمر لڑکوں سے جنگجوؤں کی کمی پوری کررہی ہے،امریکی محکمہ خارجہ

داعش سے نمٹنے کے لیے ترکی اورکردوں کے ساتھ ملکر کام کررہے ہیں،ترجمان جان کربی کی بریفنگ

منگل 15 مارچ 2016 19:47

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 مارچ۔2016ء) امریکہ نے کہاہے کہ داعش اپنے جنگجوؤں کی جانب سے راہ فرار اختیار کرنے کے بعد کم عمر لڑکوں کو میدان جنگ میں بھیجنے کی تیاری کررہی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے بریفننگ کے دوران بتایا کہ داعش کے رہنما نئے جنگجوؤں کی بھرتی اور موجودہ ارکان کو گروپ میں رکھنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔

کربی نے کرد پیشمرگہ' فورسز کی جانب سے شمالی عراق میں داعش کی صفوں سے فرار ہونے والے ایک امریکی شہری کی گرفتاری کی خبر کی تصدیق کرنے سے انکار کردیا۔ان کا کہنا تھاکہ ہم عراقی اور کرد حکام کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں تاکہ ان اطلاعات کے بارے مِں مزید معلومات اکٹھی کی جاسکیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر روز مزید جنگجو داعش کی صفوں کو چھوڑ کر فرار ہورہے ہیں جس کے نتیجے میں داعش کم عمر لڑکوں کو ہتھیار تھما کر میدان جنگ میں لارہی ہے۔

(جاری ہے)

کربی کا کہنا تھاکہ سب سے پہلے داعش بچوں کو معلومات اکٹھا کرنے اور انٹیلی جنس کے لئے استعمال کرتی تھی اور اس کے بعد انہیں خودکش حملوں کے لئے استعمال کرنا شروع کردیا جس کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ اب ہمیں اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ داعش نے بچوں کو جنگجوؤں کے ہمراہ جھڑپوں میں لا کر کھڑا کرنا شروع کردیا ہے۔جان کربی کا کہنا تھا کہ یہ تمام اقدامات اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ داعش مزید جنگجوؤں کی بھرتی اور موجودہ جنگجوؤں کو اپنی صفوں میں رکھنے پر کسی کشمکش میں مبتلا ہے۔ مگر ان کا مزید کہنا تھا کہ "#امریکا ابھی تک داعش کے خطرے کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہے۔ داعش ابھی بھی بہت جان لیوا خطرہ ہے۔

متعلقہ عنوان :