زمین کی زرخیزی کیلئے ڈالی جانیوالی نائٹروجن کھاد کی 30 فیصد مقدار بخارات کی شکل میں ضائع ہو جاتی ہے، ماہرین زراعت

منگل 15 مارچ 2016 13:46

فیصل آباد۔15 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔15 مارچ۔2016ء ) ماہرین زراعت نے کہاہے کہ مختلف فصلوں کی کاشت اور ان کی فی ایکڑ بھر پور پیداوار کے حصول سمیت اراضی کی زرخیزی کیلئے استعمال کی جانے والی نائٹروجن یوریا کھاد کی 30فیصد مقدار بخاراتی شکل میں ضائع اور گیس کی صورت میں ہوا میں تحویل ہو جاتی ہے جس کے باعث نائٹروجن کی صلاحیت میں بھی خاطر خواہ کمی و اقع ہوتی ہے اور نتیجتاً توقعات کے مطابق فصل حاصل نہیں ہوتی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ یوریا پاکستان میں میجر نائٹروجن کھاد ہے اور مختلف فصلات کی کاشت سمیت زمین کو زرخیز اور زیادہ پیداوار کی فراہمی کے قابل بنانے کیلئے اس کا استعمال عام ہے لیکن جب یہ کھاد کھیتوں کھلیانوں میں استعمال کی جاتی ہے تو اس کی 30 فیصد مقدار گیس کی صورت میں بخارات بن کر تحلیل ہو جاتی ہے اور اس سے اس کے مطلوبہ نتائج میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جدید تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر نائٹروجن کھاد کو فاسفورس کھاد کے ساتھ 1:1یا کیلشیم امونیم نائٹریٹ کھاد کے ساتھ 1:1.5 کی شرح کے ساتھ مکس کر کے استعمال کیا جائے تو اس کے بہترین نتائج کے حصول سمیت گندم کی 10فیصد بلکہ اس سے بھی زیادہ اضافی پیداوار کا حصول ممکن ہو سکتا ہے۔