ریاستی انتخابات میں خراب کارکردگی کے باوجود مہاجرین کو پناہ دینے سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل نہیں کی جائے گی۔جرمن چانسلر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 15 مارچ 2016 00:07

ریاستی انتخابات میں خراب کارکردگی کے باوجود مہاجرین کو پناہ دینے سے ..

برلن(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14مارچ۔2016ء) جرمن چانسلرانجیلا میرکل نے اعلان کیاہے کہ ریاستی انتخابات میں خراب کارکردگی کے باوجود مہاجرین کو پناہ دینے سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل نہیں کی جائے گی۔جرمن چانسلر کا یہ بیان جرمنی کی تین ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کے بعد سامنے آیا ہے جس میں نسبتاً نئی لیکن انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی ریاستی اسمبلیوں میں نمائندگی حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

جرمنی میں گزشتہ سال لگ بھگ 11 لاکھ پناہ گزینوں کو پناہ دینے کے بعد ملک میں ہونے والا یہ پہلا انتخاب تھا جسے انجیلا میرکل کی تارکینِ وطن سے متعلق پالیسی امتحان قرار دیا جارہا تھا۔انجیلا میرکل پر مسلسل دباو بڑھ رہا ہے کہ وہ جرمنی میں پناہ گزینوں کی آمد روکیں جن میں سے بہت سے شام میں جاری خانہ جنگی سے فرار ہو کر پناہ کی تلاش میں یورپ کا رخ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

لیکن چانسلر مرخیل تمام تر عوامی اور سیاسی دباﺅ کے باوجود جرمنی آنے والے پناہ گزینوں کی تعداد محدود کرنے یا انہیں سرحدوں سے واپس لوٹانے سے انکار کرتی آئی ہیں۔پیر کو اپنے باضابطہ ردِ عمل میں جرمن چانسلر نے انتخابی نتائج کو اپنی جماعت 'کرسچن ڈیموکریٹس' کے لیے ایک مشکل وقت قرار دیا۔اپنے بیان میںانجیلا میرکل نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یورپ نے مہاجرین کی آمد سے پیدا ہونے والے بحران کے حل کی جانب خاصی پیش رفت کی ہے لیکن اب بھی اس مسئلے کے کسی دیرپا حل پر اتفاقِ رائے نہیں ہوسکا ہے۔

جرمن چانسلر نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ یورپ مل کر ہی اس بحران سے نبرد آزما ہوسکتا ہے لیکن اس پر اتفاقِ رائے میں بھی وقت لگے گا۔انتخابات میں شکست کو جرمن چانسلر کے لیے ایک بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے کیونکہ وہ یورپ کی سب سے طاقتور رہنما ہونے کی حیثیت سے پناہ گزینوں کی آمد روکنے کے لیے یورپی یونین اور ترکی کی درمیان ایک معاہدہ طے کرانے کی کوشش کر رہی ہیں جس کے تحت تارکینِ وطن کو ترکی میں ہی تمام بنیادی ضرورتیں فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ یورپ کا رخ نہ کریں۔

متعلقہ عنوان :