وزیر اعظم یوتھ لون سکیم کے تحت مختص 3.5ارب میں سے اب تک 90 فیصد ادائیگی کر دی گئی ، سکیم سے ایک لاکھ 32ہزار لوگوں نے استفادہ کیا،ا ن میں 60 فیصد خواتین شامل ہیں، قرض کو بہتر طریقہ سے استعمال کرنے کے حوالے سے رہنمائی کیلئے ملک بھر میں 250سنٹر قائم کئے گئے تھے

وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلا س میں وزیر اعظم یوتھ لون سکیم سے متعلق جائزہ اجلاس میں پی پی اے ایف حکام کی بریفنگ

پیر 14 مارچ 2016 22:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 مارچ۔2016ء) وزیر خزانہ کی صدارت اجلاس میں وزیر اعظم یوتھ لون سکیم کی پیش رفت کے حوالے سے جائزہ لیا گیا، اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ وزیر اعظم یوتھ لون سکیم کے تحت مختص کئے گئے 3.5ارب میں سے اب تک 90 فیصد ادائیگی کر دی گئی ہے، سکیم سے 132000لوگوں نے استفادہ کیاجن میں 60 فیصد خواتین شامل ہیں، قرض کو بہتر طریقہ سے استعمال کرنے کے حوالے سے رہنمائی کیلئے ملک بھر میں 250سنٹر قائم کئے گئے تھے۔

پیر کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم بلا سود لون سکیم کی پیش رفت کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان مائیکرو فنانس انوسٹمنٹ سکیم (پی ایم آئی سی) کے معاملات کو بھی زیر بحث لیا گیا اور پاکستان میں غربت کم کرنے کے حوالے سے فنڈز(پی پی اے ایف) کے حوالے سے فنانسنگ پروگرام پر بھی غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

پی پی اے ایف کے چیف ایگزیکٹو نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ بغیر سود کے قرضہ سکیم کے تحت 3.5 ارب مختص کیا گیا تھا، جس میں 90فیصد فنڈز 132000 لوگوں کو ادا کیا جا چکا ہے اور 100 فیصد ریکوری ریٹ ہے اور سکیم سے مستفید ہونے والوں میں سے 60فیصد خواتین شامل ہیں اور ملک بھر میں قرض کو بہتر طریقہ سے استعمال کرنے کے حوالے سے 250 سنٹر قائم کئے گئے تھے۔

وزیر خزانہ نے پی ایم آئی سی پر پیش رفت کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پی پی اے ایف کی ایکویٹی پی ایم آئی سی میں 3.5 ایکویٹی ہے اور جرمنی کی کے ایف ڈبلیو اور ڈی ایف آئی ڈی 70ملین ڈالر کی ایکویٹی شامل ہے اور ڈی ایف آی ڈی 30ملین ڈالر پی ایم آئی سی کو قرض فراہم کررہی ہے۔ وزیر خزانہ نے اس موقع پر زور دیا کہ پی پی اے ایف کو متوسط طبقہ تک لے جایا جائے اور ان کی مالی شمولیت کے حوالے سے کوششیں کی جائیں۔ اجلاس میں وزارت خزانہ کے سینئر حکام نے شرکت کی