میرے بھائی کو مخالفین نے جیل انتظامیہ کی ملی بھگت سے زہر دے کر مار ڈالا، مال روڈ فیصل چوک میں دھرنا دینے والی خاتون ثمینہ کی گفتگو

پیر 14 مارچ 2016 22:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 مارچ۔2016ء ) مال روڈ فیصل چوک میں دھرنا دینے والی خاتون ثمینہ نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا بھائی محمد شفیق گذشتہ دو روز سے کوٹ لکھپت جیل میں ایک جھوٹے مقدمہ میں قید تھا ۔ 2014کو اسکی ضمانت ہونا قرار بائی تھی مگر مخالفین نے جیل انتظامیہ کی ملی بھگت سے اسے زہر دے کر مار ڈالا اسکی پوسٹمارٹم رپورٹ آچکی ہے ۔

بتایا گیا ہے ، ہئیر سے تعلق رکھنے والے محمد شفیق کی میت کو فیصل چوک میں رکھ کر پولیس کے خلاف سخت نعرہ بازی کی۔ جبکہ پولیس کی موجودگی کے باوجود ان نے قتل کئے جانے و الے بھائی کی لاش کو اپنے علاقے میں دفن ہونے نہیں دیا جارہا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس انہیں تحفظ فراہم کرے تاکہ وہ اپنے عزیز بھائی محمد شفیق کی نعش کو اپنے آبائی علاقے میں دفن کرسکیں ۔

(جاری ہے)

محمد شفیق کے لواحقین کیساتھ مذاکرات کرنے والے ایس ایس پی بلال نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ پولیس پہرے کے دوران ان کی میت کو علاقے میں دفنا یا جائے گا۔ مظاہرین میں موجود ثمینہ جو کہ محمد شفیق کی بہن ہے نے کہا کہ مخالف گروپ کے ساتھ پولیس ملی ہوئی ہے اور ان کی میت کو دفن نہیں کرنے دے رہی پولیس انہیں تحفظ فراہم کرے وگرنہ وہ میت کو فیصل چوک میں ہی پڑا رہنے دینگے ۔

ڈی ایس پی الس پی الیاس نے کہا کہ وہ اپنی نفری کے ہمراہ ان لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں جبکہ ان کے علاقے میں عارضی چوکی بھی نبادیں گے ۔ پولیس کی یقین دہانی پر مظاہرین نے اپنا احتجاج ختم کیا اور میت کو تھانہ ہئیر کے علاقے میں لے گئے ،کئی گھنٹوں جاری رہنے والے احتجاج کے نتیجہ میں شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ

متعلقہ عنوان :