سڑکوں اورسرکاری عمارتوں کی غیر معیاری تعمیر کی صورت میں متعلقہ ٹھیکیدار منصوبے کی مقررہ معیار کے مطابق از سر نو تعمیر کا پابند ہو گا اس کے خلاف تحقیقات بھی ہو گی،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک کا اجلاس سے خطاب

پیر 14 مارچ 2016 22:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 مارچ۔2016ء ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے کہا ہے کہ سڑکوں اورسرکاری عمارتوں کی غیر معیاری تعمیر کی صورت میں متعلقہ ٹھیکیدار اس منصوبے کی مقررہ معیار کے مطابق از سر نو تعمیر کا پابند ہو گا جبکہ اس کے خلاف تحقیقات بھی ہو گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول سیکرٹریٹ میں سالانہ ترقیاتی فنڈز کے ششماہی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ ، سینئر صوبائی وزیر شہرام ترکئی، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات مشتاق احمد غنی، چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور مختلف محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔اجلاس میں 19 محکموں کی طر ف سے سالانہ ترقیاتی پروگرام پر عمل درآمد اور کام کی رفتار کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں مختلف منصوبوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لینے کے ساتھ منصوبوں پر کام تیز کرنے کیلئے ہدایات دی گئیں وزیراعلیٰ نے ایسے منصوبوں جن کیلئے جگہ کی نشاندہی میں مسائل آرہے ہوں کی فہرست کابینہ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا تاکہ ایسے منصوبوں کو سالانہ ترقیاتی پروگرام سے نکالا جا سکے ۔

(جاری ہے)

اسی طرح انہوں نے از سر نو تعمیر ہونے والی سرکاری عمارت کے انہدم کو پی سی ون کا حصہ بنانے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے غیر معیاری تعمیر کی صورت میں جزوی تلافی کی جگہ منصوبے کی از سر نو تعمیر کو بطور جرمانہ لازمی قرار دیا۔اسی طرح وزیراعلیٰ نے محکموں کے سربراہوں کو آئندہ بجٹ میں اشتہارات کے لئے فنڈز کو اپنے بجٹ میں شامل کرنے کا حکم دیا اس کے علاوہ انہوں نے آئندہ سرکاری اداروں کیلئے عمارات کی تعمیر ، حیات آباد کے بجائے ریگی للمہ ٹاؤن شپ میں کرنے کی ہدایت کی وزیراعلیٰ نے رہائشی منصوبوں کی تعمیر میں تجارتی سرگرمیوں کی گنجائش رکھنے کی ہدایت کی تاکہ منصوبے صوبے کیلئے آمدنی کا ذریعہ بنیں انہوں نے پی ڈی اے کو نئے منصوبے نجی سرکاری اشتراک کی بنیاپر شروع کرنے کا بھی حکم دیا وزیراعلیٰ نے انفر اسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس اور جی ایس ٹی ٹیلی کام سیکٹر کے حوالے سے وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مالی سال کے اختتام تک 14 بلین روپے کا ہدف حاصل کرے گا وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکموں کو منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے کہاکہ محکموں کیلئے جگہ کی تلاش اور حائل رکاوٹوں کو دور کرنا متعلقہ حکام کی ذمہ داری ہے ۔

اسی طرح انہوں نے پی ٹی سی فنڈز کی تفصیلات متعلقہ ویلج کونسل کے ناظم اور ڈسٹرکٹ کونسل کے ممبر کو فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سرکاری سکولوں میں سائنس کی 500 لیبارٹریاں اس مالی سال کے اختتام تک کام شروع کردیں گی اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ اطلاعات کے تحت تین ایف ایم ریڈیو سٹیشنز کے قیام کیلئے فنڈز جلد ہی جاری کئے جائیں گے۔اسی طرح اس سال جون تک سرکاری ہسپتالوں میں موجود مشینری کے استعمال کو یقینی بنایا جائے گا۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی کمپیوٹرائزیشن مکمل کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :