ایم کیو ایم رضا ہارون نے ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان کردیا’ایم کیو ایم جن وعدوں کے ساتھ بنی تھبی وہ پورے نہیں کیے گئے ، ایم کیو ایم میں محض انا، غرور اور فحاشی سے بھری تقاریر رہ گئی ہیں، یہ وہ ایم کیو ایم ہرگز نہیں‌ہیں جس میں‌ہم یہاں‌آئے تھے ، رضا ہارون کا پریس کانفرنس سے خطاب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 14 مارچ 2016 16:35

ایم کیو ایم رضا ہارون نے ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان کردیا’ایم کیو ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 مارچ 2016ء) : ایم کیو ایم کے سابق رہنما اور سابق صوبائی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی رضا ہارون نے بھی مصطفٰی کمال کی جماعت میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کر دیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رضا ہارون نے کہا کہ مصطفٰی کمال اور انیس قائمخانی نے جو بھی باتیں کیں میں ان سے بھر پور اتفاق کرتا ہوں، وطن واپسی پر ان دونوں رہنماﺅں کی جانب سے تین مارچ کو بہادری کے ساتھ یہ قدم اٹھایا گیا ۔

اور میں اس قدم کو بہادری اور پاکستان سے محبت سے تشبیہہ دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم غریب عوام کو ان کا حق دلوانے کے لیے بنی تھی ، ہمیں بتایا گیا کہ اس کا مقصد ایک عام آدمی کے حقوق کا تحفظ اورغریب عوام کی حکمرانی تھا ۔ لیکن یہ ایم کیوایم وہ نہیں جس میں ہم آئے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر صغیر سمیت مصطفٰی کمال کی پارٹی میں شامل ہونے والے افراد نے جو کہا وہ سب صحیح تھا۔

مصطفی کمال نے حق کی جنگ شروع کی اور میری ساری خدمات مصطفٰی بھائی اور انیس بھائی کے لیے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم ایم کیو ایم میں جذباتی طور پر نہیں بلکہ بہت سوچ سمجھ کر آئے تھے ۔ایم کیو ایم کسی ایک شخص کی پوجا کرنے کے لیے نہیں بنائی گی۔ ہماری جماعت نے گذشتہ تیس سال میں کچھ نہیں کیا ، ایم کیو ایم کی جانب سے محض ایک آدمی کو تین بار صدر بنانے کی کوشش ہی کی جاتی رہی۔

لیکن تین مارچ کو ٹی وی مصطفٰی کمال اور انیس بھائی کو دیکھنے ے بعد میں نے یہ طے کیا کہ دل ،گھر ،محفلوں میں ایم کیو ایم کو بہت برا کہہ لیا اب سب کے سامنے سچ تسلیم کرنے کا وقت ہے ۔ اور اب حق کا ساتھ دینے کا وقت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مصطفٰی کمال ، انیس قائمخانی ، وسیم آفتاب اور ڈاکٹر صغیر کی آج سے پہلے کی گئی تمام باتوں سے اتفاق کرتا ہوں۔

ایم کیوایم قائد کی جانب سے غرور ، انا ، گھمنڈ سے بھر پور تقاریر کی جاتی رہیں تقا،ریر میں فحش زبان کا بھی استعمال کیا گیا۔ کی ایم کیو ایم میں محض غرور اور انا ہی باقی رہ گئی ہے۔ ایم کیو ایم پر برستے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ تیس سال میں ایم کیو ایم نے کوٹہ سسٹم ختم کرنے کے لیے کچھ کیا؟؟ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد کا پہلے کبھی کبھی ہیپی آور ہوتا تھا اور آجکل 24 گھنٹے ہیپی آور ہوتا ہے ۔

ہم لوگ جاہل نہیں بلکہ سیاسی ذہن رکھتے ہیں۔ اپنی تقاریر میں اقوام متحدہ اور را سے کہا جاتا تھا کہ پاکستان کب آﺅ گے؟ کبھی را کبھی نیٹو اور کبھی کسی سے مدد مانگی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایم کیو ایم میں عام آدمی کے لیے آئے تھے لیکن اب ایم کیوایم عام آدمی کی پارٹی نہیں رہی۔۔ ایم کیو ایم باصلاحیت ، پڑھے لکھے اور قابل لوگوں کی جماعت تھی۔

ہم کئی بار حکومت میں شامل ہوئے لیکن آج ہمیں یہ ثابت کرنا پڑ رہا ہے کہ ہم را کے ایجنٹ نہیں ہیں۔کہیں بھی جاتے تھے تو ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا دفاع کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ لندن میں تفتیش جاری ہے اور گرفتاریاں بھی ہو رہی ہیں جس پر یہاں پاکستان میں مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔ اگر لندن میں طارق میر ، الطاف حسین کو گرفتار کر لیا جائے تو وہاں مظاہرہ نہیں ہوتا ، لندن میں طارق میر کے دئے گئے اعترافی بیان میں محض چار افراد کا ذکر ہے ۔

برطانیہ میں مظاہرہ نہ کرنے کی وجہ ہے کہ وہاں اعترافی بیان دیا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ سر فراز مرچنٹ کی دستاویزات سے متعلق بھی کوئی وضاحتی بیان نہیں آیا اور نہ ہی ایم کیو ایم کی جانب سے را سے تعلقات کی تردید سامنے آئی۔ اور تو اور برطانوی میڈیا کی غیر ملکی فنڈنگ کے الزام پر بھی عدالت نہیں گئے۔ رضا ہارون نے کہا کہ مائنس ون کی سازش ایم کیو ایم کے اندر ہی سے ہو رہی ہے ، ایم کیو ایم کو اور کسی سازشی کی ضرورت نہیں ہے، ایم کیو ایم کے قاید الطاف حسین پر میڈیا پر عائد پابدی کے خلاف خود ایم کیو ایم کے متعدد رہنما خوش ہیں۔

رضا ہارون کا کہنا تھاکہ میںچیلنج کرتا ہوں کہ ایم کیو ایم رہنما اپنے قائد کی باتیں پڑھ کرسنا دیں۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار نے بھی بہت کچھ سہا ہے، فاروق ستار کو جاننے والے لوگ بھی ہمارے ساتھ ہیں اور اتنا سہنے کے بعد فاروق ستار کو وہاں نہیں یہاں آ جانا چاہئیے۔ فارو ق بھائی نے مجھے دعا دی کہ مجھے ہدایت ملے اور مجھے ہدایت مل گئی اس لیے فاروق بھائی کو کچھ نہیں کہوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ہمیں جانتے ہیں وہ ہمارا ساتھ دیں گے۔ ایم کیو ایم قائد نے سیلف ڈسٹرکشن کا بٹن آن کر دیا ہے ، اسٹیبلشمنٹ کو چاہئیے کہ میڈیا پر قائد ایم کیو ایم کی تقاریر کو کھول کر دکھا دیں۔ رضا ہارون نے بتایا کہ قائد ایم کیو ایم کو آدھے گھنٹے بعد پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے کچھ غلط کر دیا ہے، اور بعد میں معافی مانگتے ہیں۔یہاں تک کہ سینئیر رہنماﺅں ر بھر برہم ہو گئے ، قائد ایم کیو ایم ہر وقت یہی کہتے رہتے ہیں کہ سازشیں ہو رہی ہیں۔

لیکن ہم لوگ آخری دم تک ساتھ دینے والے ہیں اسی لیے قوم بھی بحث کرنے کی بجائے اٹھ کر چلی جاتی ہیں لیکن ہاں اب قوم دل میں آپ کو اچھا نہیں سمجھتی۔ انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے متعلق کہا کہ آپ کی شخصیت میں ربط اور ٹھہراﺅ نہیں ہے۔ ہاتھ میں پکڑے دستاویز سے پڑھ کر رضا ہارون نے کہا کہ پاکستان کے چاروں صوبوں سے ایم کیو ایم کے خلاف جو قراردادیں منظور ہوئیں کیا وہ محض لفاظی ہیں؟؟چاروں اسمبلیوں نے غداری کے مقدمات کا مطالبہ کیا کیا وہ سب کچھ لفاظی تھا؟؟ ایم کیو ایم پر لگے الزامات کو ثابت کرنا ریاست کا کام ہے۔

انہوں نے ایم کیو ایم کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے منشور پر لکھو اور عوام سے پوچھوکہ کیا ان سب الزامات کے باوجود بھی آپ ہمیں مینڈیٹ دیں گے ؟؟ نیٹو اور را کو دعوت دینے کے باوجود کیا عوام آپ کو مینڈیٹ دینے کو تیار ہو گی ؟؟ انہوں نے کہا کہ جاگیر دارانہ نظام ختم کرنے والے خود ہی جاگیر دار بن گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محب وطن قوم را کی ایجنٹ بن گئی ہے ۔پہچان لیجئیے کہ اپنا کون اور پرایا کون ہے؟؟ رضا ہارون نے پریس کانفرنس کے اختتام میں مصطفی کمال کی جماعت میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میری تمام خدمات مصطفی بھائی اور انیس بھائی کے لیے ہیں۔

ایم کیو ایم رضا ہارون نے ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان کردیا’ایم کیو ..

متعلقہ عنوان :