برازیل کے مختلف شہروں میں کرپشن کے خلاف حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری

پیر 14 مارچ 2016 14:59

ریو ڈی جنیرو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 مارچ۔2016ء ) برازیل کے مختلف شہروں میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ،مظاہرین نے کرپشن کے خلاف احتجاج اور اس میں ملوث سرکاری افسران کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق برازیل میں ہزاروں افراد حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے برازیل کے بدترین سیاسی اور اقتصادی بحران کے تناظر میں خاتون صدر ڈلما روزیف کے استعفے کا مطالبہ کیا۔

دارالحکومت برازیلیا اور ریو ڈی جینرو سمیت مختلف شہروں کی سڑکوں پر ہزاروں افراد نے کرپشن کے خلاف احتجاج کیا اور اس میں ملوث سرکاری افسران کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے کرپشن کے خلاف نعرے بازی کی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں بھی حکومت کی مخالفت میں لاکھوں افراد مظاہرے کے لیے سڑکوں پر آئے تھے۔

ڈلما روسیف اور ان کی جماعت ورکرز پارٹی پر کرپشن کے الزامات کے بعد استعفے کے لیے دبا بڑھتا جارہا ہے، جبکہ اپوزیشن جماعتیں ان کے مواخزے کی کوشش کر رہی ہیں۔مختلف سروے کے دوران بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ برازیل میں عوام کی اکثریت ڈلما روسیف کے مواخزے کے حق میں ہے، جو 2014 میں بہت کم مارجن سے دوبارہ 4 سالہ مدت کے لیے صدر منتخب ہوئی تھیں۔

خیال رہے کہ ڈلما روسیف، لاطینی امریکا کی بائیں بازو کی وہ دوسری رہنما ہیں جنہیں کچھ عرصے کے دوران بڑی مخالفت کا سامنا ہے۔صدر کے خلاف مظاہروں نے اس وقت شدت اختیار کی جب ریاست سا پولو کے پراسیکیوٹرز نے منی لانڈرنگ کے الزام میں ڈلما روسیف کے جماعت کے رہنماں لوئز اِناکیو اور لولا ڈی سلوا کی گرفتاری کی سفارش کی تھی۔دوسری جانب ڈلما روسیف نے اپنے حامیوں کو صبر و تحمل قائم رکھنے کی ہدایت کی ہے۔