سر فراز مرچنٹ نے 15 مارچ کو ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کر لی

ایف آئی اے کے اپنا ریکارڈ درست کرنے تک بیان ریکارڈ نہیں‌کرواوں گا۔ سرفراز مرچنٹ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 14 مارچ 2016 13:15

سر فراز مرچنٹ نے 15 مارچ کو ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کر لی

لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 مارچ 2016ء): منی لانڈرنگ کیس کے اہم کردار سر فراز مرچنٹ نے 15 مارچ کو ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کر لی ہے۔ سر فراز مرچنٹ کا کہنا ہے کہ میں اس وقت تک اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرواؤں گا جب تک ایف آئی اے اپنا ریکارڈ درست نہیں کرتی، انہوں نے کہا کہ میں انے ایم کیو ایم کے قائد اور ایم کیو ایم پر بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ سے پیسے لینے کا کوئی الزام عائد نہیں کیا۔

ایف آئی اے کو چاہئیے کہ پہلے اپنے سمن میں ترمیم سمیت ریکارڈ درست کرے، جب تک ایف آئی اے تفتیش کے تمام زاویوں کو درست سمت میں نہیں لاتی میں بیان ریکارڈ نہیں کرواؤں گا۔سر فراز مرچنٹ نے کہا کہ میں نے نہیں بلکہ اسکارٹ لینڈ یارڈ نے متحدہ کے قائد الطاف حسین پر الزام عائد کیا تھا جبکہ میں نے بات محض بیان کی تھی،لہٰذا اس رو سے اسکارٹ لینڈ یارڈ کی اس بات کا میں شاہد ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں اس بات سے واقف ہوں کہ ایم کیو ایم ”را“ سے رقوم لیتی ہے اور یہی بات اسکارٹ لینڈ یارڈ نے بھی کہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے لہٰذا اس پر اعلیٰ ترین سطح سے کارروائی ہونی چاہئیے تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے کے خط پر میرا اعتراض اس کی زبان اور پیش کرنے کا انداز ہے۔ اور کچھ نہیں ۔ واضح رہے کہ ایف آئی اے نے سر فراز مرچنٹ کو 15 مارچ کی صبح دس بجے دس روز کے لیے سیکشن 160 کے تحت پیشی کا حکم دیا تھا۔ایف آئی اے حکام نے سرفراز مرچنٹ کو ایم کیو ایم کے ”را“ کے ساتھ مبینہ تعلقات سے متعلق دستاویزی ثبوت اور دیگر ثبوت بھی طلب کیا تھا تاہم اب سر فراز مرچنٹ نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کر لی ہے۔