محکمہ ایکسائز کے ریجن لاہور نے5 سال میں”18 لاکھ 53 ہزار“ سے زائد موٹر وہیکلز ز کی رجسٹریشن ،ہردن”230 “ نیو موٹرکار رجسٹرڈ،ایک سال میں50ہزار سے زائد نئی گاڑیاں روڈ پر چلنے کے لیے رجسٹرڈ ہوتی ہیں۔ڈائریکٹرموٹر رجسٹریشن اتھاڑٹی چوہدری محمد سہل ارشد

اتوار 13 مارچ 2016 17:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 مارچ۔2016ء) محکمہ ایکسائز انیڈ ٹیکسیشن پنجاب کے ریجن لاہور کی موٹررجسٹریشن اتھاڑٹی نے گزشتہ پانچ سال کے اندد18 لاکھ53 ہزار سے زائدنیوموٹروہکلز رجسٹرڈ کیں ہیں۔جن میں موٹرسائیکل ،موٹر کار، ڈلیوری وین، منی بس،رکشہ۔ٹیکسی کیب،ٹریکٹر،ویگن سمیت تمام موٹر وہکلز شاملہیں۔ ملک بھر کی طرح صوبائی دارلحکومت لاہور میں مہنگائی، بیروزگاری اورغیربت کے دور میں بھی ہر سال 50 ہزار سے زائد نئی گاڑیاں روڈ پر چلنے کے لیے رجسٹرڈ ہوتی ہیں ان میں سے سب سے زیادہ موٹر سائیکل ہے جو پانچ سال میں 1 کڑور37لاکھ77 ہزار سے زائد رجسٹرڈہوئی،دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ رجسٹرڈ ہونے والی موٹر کار جو 33 لاکھ70 ہزار سے زائد رجسٹرڈ کی گئیں اور سب سے کم رجسٹرڈ ہونے والی موٹروہکلز میں منی بس ہے جو پانچ سال میں صرف15 رجسٹرڈ ہوئیں ۔

(جاری ہے)

زرایع کے مطابق ایکسائز انیڈٹیکسیشن پنجاب کے ریجن لاہور میں سال دوہزار گیارہ میں 2لاکھ 30 ہزار نیو موٹروہکلز رجسٹریشن کیں گئیں،سال دوہزار بارہ میں3 لاکھ25 ہزار3 سو موٹرووہکلزجبکہ سال دوہزار تیرہ میں3 لاکھ86 ہزار6 سو گاڑیاں رجسٹرڈ،سال دوہزار چودہ میں3 لاکھ 83 ہزار3 سووہکلز کی رجسٹریشن،سال دوہزا پندرہ میں4 لاکھ30ہزار 4 سو گاریاں رجسٹرڈ کیں گئیں اورسال دوہزار سولہ میں ماہ فروری تک 1لاکھ سے زائد نیوموٹر وپکلز رجسٹرڈ کی جاچکی ہیں۔

مجموعی انداز کے مطابق لاہور شہر میں ہر سال50ہزار نئی موٹروہکلز رجسٹرڈ ہو رہی ہیں ان میں سے سب سے زیادہ تعداد موٹر سائیکل ، موٹر کاراور سب سے کم منی بس کی ہے ۔۔ڈائریکٹر موٹررجسٹریشن اتھاڑٹی لاہور چوہدری محمد سہل ارشد کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ سال میں موٹررجسٹرد اتھارٹی لاہور نے 18لاکھ 53 ہزار سے زائد مختلف موٹر وہکلز رجسٹرڈ کیں جو محکمہ ایکسائز کے لیے بڑی خوش آئند بات ہے موٹر رجسٹریشن برانچ ایکسائز کا ریونیو اکٹھا کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب موٹررجسٹریشن اتھارٹی محمد نعیم، عدیل امجد، جاوید نیازی کا کہنا ہے کہ تما م موٹر وہکلز ایکسائز کے قانون کے مطابق رجسٹرڈ کئی گئیں ہیں ، سمگل شدہ،چوری شدہ اور نامکمل کاغذات والی گاڑیوں کو کسی صورت بھی رجسٹرڈ نہیں کیاگیا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ نئی روڑ پر آنی والی گاڑیوں کو بر وقت رجسٹرڈ کر لیاجائے تو ملک میں ہونے والی دہشت گردی، اور ناخوش گوار واقعات پر کا فی حد تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے،اسی لیے محکمہ ایکسائزنے ڈیلرشپ سیکم اور سمارٹ کارڈ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے

متعلقہ عنوان :