پاکستان امن عمل کوسبوتاژاور افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہا ہے ،سابق افغان سفیر کا الزام

پاکستان کی جانب سے امن کی امیدلگانا کافی پیچیدہ اور قابل اعتراض مسئلہ ہے ، افغان حکومت پاکستان کی طرف امن مذاکرات کی امید یں نہ بڑھائے، موجود یا آنے والی حکومت پاکستان کی توقعات کو کبھی پورا نہیں کرسکے گی پاکستان میں سابق افغان سفیر اور وزیر داخلہ عمر داؤد زئی کا تقریب سے خطاب

ہفتہ 12 مارچ 2016 21:57

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 مارچ۔2016ء ) پاکستان میں سابق افغان سفیر اور وزیر داخلہ عمر داؤد زئی نے پاکستان پر افغان امن عمل کوسبوتاژ کرنے اور افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے امن کی امیدلگانا کافی پیچیدہ اور قابل اعتراض مسئلہ ہے ، افغان حکومت پاکستان کی طرف امن مذاکرات کی امید یں نہ بڑھائے، موجود یا آنے والی حکومت پاکستان کی توقعات کو کبھی پورا نہیں کرسکے گی ۔

افغان میڈیا کے مطابق سابق وزیر داخلہ اور پاکستان میں سابق سفیر محمد عمر داؤد زئی نے خواتین کے حقوق کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پاکستان افغان امن عمل کوسبوتاژ کرنے کی کوشش اور افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہا ہے ۔

(جاری ہے)

عمر داؤد زئی جو افغانستان کے تحفظ اور استحکام کی کونسل کے رکن بھی ہیں کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے سٹریٹجک مقاصد حاصل کرنے کیلئے افغان امن عمل کو سبوتاژ اور ہمارے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کررہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت امن ٹریک کے حوالے سے سابقہ حکومت کی پیروی کررہی ہے انھو ں نے افغانستان کی پاکستان پالیسی میں تبدیلی کی تجویز بھی دی ۔انھوں نے کہاکہ پاکستان کی جانب سے امن کی امیدلگانا کافی پیچیدہ اور قابل اعتراض مسئلہ ہے ۔ داؤد زئی نے کہاکہ افغان حکومت پاکستان کی طرف امن مذاکرات کی امید یں نہ بڑھائے ۔پاکستان نے کل کیوں ہماری حمایت نہیں کی کیا وہ بیمار تھا؟اگر آج پاکستان ہماری حمایت کررہا ہے تو ا س کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کا اس مسئلے کے بارے میں حالیہ موقف اپنے قومی مفادات کی حفاظت کیلئے ہے ۔میں یہ بات پورے اعتماد سے کہہ سکتا ہوں کہ نہ موجود حکومت اور نہ ہی آئندہ کی حکومت پاکستان کی توقعات کو پورا کرنے کے قابل ہونگے ۔