آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

سینئر پولیس آفیسر اے ڈی خواجہ نئے آئی جی مقرر

ہفتہ 12 مارچ 2016 19:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 مارچ۔2016ء) سپریم کورٹ کی جانب سے آئی جی سندھ کے خلاف کرپشن کے متعلق تفتیش نیب کے حوالے کرنے کے بعد آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی کوعہدے سے ہٹادیاگیا ہے جبکہ سینئرپولیس آفیسراے ڈی خواجہ کوسندھ کانیاآئی جی مقررکردیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے مقررکی گئی کمیٹی کی جانب سے آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی کے خلاف کرپشن میں ملوث ہونے کی رپورٹ عدالت میں پیش کئے جانے اورعدالت کی جانب سے کرپشن میں ملوث آئی جی غلام حیدرجمالی سندھ اوردیگرپولیس افسران کی تفتیش نیب کے حوالے کئے جانے کے بعد ہفتہ کے روزحکومت سندھ نے آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی کوعہدے سے ہٹاکرسینئرپولیس آفیسراللہ ڈنوخواجہ کوسندھ کانیااسنپکٹر جنرل پولیس مقررکردیا ہے جبکہ سابقہ آئی جی کواسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے اس سلسلے میں باقائدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیاگیا ہے واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری برانچ میں امیر مسلم ہانی خلجی عارف حسین شیخ عظمت سعیدکی سربراہی میں قائم بینچ میں سپریم کورٹ کی جانب سے سندھ پولیس بھرتیوں میں باقائدگیوں اورفنڈزمیں خردبردکے متعلق قائم کی گئی سینئرپولیس آفیسراے ڈی خواجہ اورثناء اللہ عباسی پرمشتمل ٹیم نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی تھی۔

(جاری ہے)

جس میں عدالت کوبتایا گیا تھا کہ آئی جی سندھ غیرقانونی بھرتیوں اورفنڈز کی خربردمیں ملوث پائے گئے ہیں، جس پرعدالت نے مذکورہ تفتیش نیب کے حوالے کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ مذکورہ افسران کے خلاف انکوائری کرکے اس کی روپورٹ 4ہفتے میں عدالت میں پیش کی جائے جبکہ عدالت نے اپنے تحریری حکم میں یہ بھی کہا تھا کہ اب چونکہ آئی جی سندھ اورکرپشن میں ملوث افراد کے خلاف باقائدہ انکوائری نیب میں منتقل کردی ہے آئی جی سندھ اوردیگر کوعہدوں پررہنے کاحق نہیں ہے یہ فیصلہ حکومت کرے گی یاعدالت خود کرے عدالت نے اس سلسلے میں سابقہ آئی جی سندھ کی 2نظرثانی کی اپلیں بھی مسترد کردی تھی۔

متعلقہ عنوان :