فغانستان میں امن کی بحالی کیلئے پاکستانیوں کوششیں قابل تعریف ہیں، جنرل ویلسن شوفنر

ہفتہ 12 مارچ 2016 12:58

واشنگٹن۔ 12مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 مارچ۔2016ء) افغانستان میں تعینات سینئر امریکی جنرل نے پاکستان سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے شروع کئے گئے آپریشن ضرب عضب اور افغانستان میں امن کی بحالی کیلئے پاکستانیوں کوششوں کی تعریف کی ہے ۔ بریگیڈئر جنرل ویلسن شوفنر نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کی دوطرفہ کاوشوں پر مطمئن ہیں جن کے تحت پاکستان سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کی جانے والی کارروائیوں اور افغانستان میں امن و امان کی بحالی اور طالبان کے خلاف مشرکہ کارروائیوں کیلئے کئے جانے والا معاہدہ شامل ہیں ۔

افغانستان میں ڈپٹی چیف آف سٹاف فار کیمیونی کیشن اینڈ ریزولیوٹ مشن میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے چار فریقی امن مذاکرات میں پاکستان ، افغانستان ، چین اور امریکا شامل ہیں انہوں نے کہا کہ امریکا امن و امان کی بحالی کیلئے پاکستان کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے اور امریکی جنرل کمیپ بل نے حال ہی میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی ہے جس میں امن و امان کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں افغانستان میں امن و امان کی بحالی پر خصوصی توجہ دی گئی۔انہوں کہا کہ افغان اور پاکستان کی حکومتیں خطے کے مسائل کے خاتمہ کیلئے علاقائی سوچ رکھتی ہیں اور دونوں ممالک باہمی شراکت داری سے خطے میں امن و امان کی بحالی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد عالمی سرحدوں کو نہیں مانتے اس لئے ان کے خلاف مشترکہ کارروائیوں کی ضرورت ہے ۔

بریگیڈیئر ویلسن نے کہا کے حقانی نیٹ ورک امریکا کیلئے ایک خطرہ ہے اور حقانی نیٹ ورک کا ایک رکن طالبان میں دوسرے بڑے اہم دوسرے عہدے پر فائز ہے اور وہ طالبان کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ طالبان اور حقانی گروپ ملکر کام کر رہے ہیں اور ان میں تمیز کرنا مشکل ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض کارروائیوں میں طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف تمیز کرنا مشکل ہے ۔ افغان امن عمل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے چاہئے کہ وہ افغانستان کے سیاسی استحکام اور امن و امان کی بحالی کیلئے قیام امن کی کوششوں کا ساتھ دیں۔