انتہا پسند ہر بار پاک بھارت مذاکرات کو سبوتاژ کرتے ہیں،خورشید محمود قصوری

حالات جیسے بھی ہوں مذاکرات کو جاری رہنا چاہیے، پاکستانی ٹیم کا بھارت جانا ٹھیک ہے لیکن بھارتی حکومت کی جانب سے سیکورٹی کی یقین دہانی ہونی چاہیے کرکٹ میچ نہ ہونے کی صورت میں انتہا پسندوں کے ہاتھ مضبوط ہونگے،نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 11 مارچ 2016 20:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مارچ۔2016ء) پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ انتہا پسند ہر بار پاک بھارت مذاکرات کو سبوتاژ کرتے ہیں۔ حالات جیسے بھی ہوں مذاکرات کو جاری رہنا چاہیے۔ پاکستانی ٹیم کا بھارت جانا ٹھیک ہے لیکن بھارتی حکومت کی جانب سے سیکورٹی کی یقین دہانی ہونی چاہیے۔ کرکٹ میچ نہ ہونے کی صورت میں انتہا پسندوں کے ہاتھ مضبوط ہونگے۔

۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ خورشید محمود قصوری کا کہناتھا کہ پاکستان اور بھارت جب بھی تعلقات آگے بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں انتہا پسند مذاکرات کو سبوتاڑ کرتے ہیں کہ سمجھوتہ ایکسپریس، ممبئی حملے اور پٹھان کوٹ کا واقعہ تینوں ایسے وقت میں ہوئے جب پاک بھارت مذاکرات ہونے والے تھے۔

(جاری ہے)

پاکستانی ٹیم کے دورہ بھارت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کولکتہ کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی پاکستان اور مسلمانوں کے لیے مثبت سوچ رکھتی ہیں۔

پاکستانی ٹیم کو کولکتہ میں کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔ اس لیے ٹیم کو بھارت جانا چاہیے ایسا نہ ہوا تو شدت پسندوں کے ہاتھ مضبوط ہونگے۔ اس سوال پر کہ کیا وزیر اعظم نواز شریف پاک بھارت میچ دیکھنے بھارت جا سکتے ہیں۔ خورشید محمود قصوری کا کہنا تھا کہ اس کا جواب حکومتی نمائندگان ہی دے سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :