چیئرمین واپڈا ظفر محمود کا نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر تعمیراتی کام کی پیش رفت کا جائزہ

کلیدی اہمیت کے حامل منصوبے کی نظرثانی شدہ شیڈول کے مطابق تکمیل کیلئے اپنی کوششوں کوتیزتر کردیں، پراجیکٹ حکام کو ہدایت

جمعہ 11 مارچ 2016 17:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مارچ۔2016ء) چیئرمین واپڈا ظفر محمود نے 969 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے حامل نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر تعمیراتی کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا اور پراجیکٹ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کلیدی اہمیت کے حامل اس منصوبے کی نظرثانی شدہ شیڈول کے مطابق تکمیل کیلئے اپنی کوششوں کوتیزتر کردیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے آزاد جموں وکشمیر میں وادیٴ جہلم میں مجوہی کے مقام پرپراجیکٹ سائٹ کے دورے کے موقع پر کیا۔

مذکورہ سائٹ پرگذشتہ سال مئی میں راک برسٹ کی وجہ سے ٹنل بورنگ مشین متاثر ہوئی تھی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ انجینئر محمد زبیر ، پراجیکٹ ڈائریکٹر، کنسلٹنٹس او رکنٹریکٹرز بھی اس دوران ا ن کے ہمراہ تھے ۔

(جاری ہے)

نظرثانی شدہ شیڈول کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا پہلا پیداواری یونٹ جولائی2017ء میں مکمل ہوگا جبکہ باقی تین یونٹس مرحلہ وار 2017ء کے آخر تک مکمل کر لئے جائیں گے۔

چیئرمین واپڈا نے اس دُشوار منصوبے کی تعمیر کے حوالے سے پراجیکٹ حکام کی تندہی اور لگن کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کی تعمیر کے حوالے سے بیشترمشکل اہداف کامیابی کے ساتھ حاصل کئے جاچکے ہیں۔ چنانچہ واپڈا پُرعزم ہے کہ اس منصوبے کی شیڈول کے مطابق تکمیل کر لی جائے گی ۔ چیئرمین نے راک برسٹ سائٹ پر ٹنل بورنگ مشین سے سرنگ کی کھدائی کے عمل کا بھی مشاہدہ کیا۔

اس موقع پر انہیں بتایا گیا کہ گزشتہ سال 31مئی کو شدیدراک برسٹ کی وجہ سے متاثر ہونے والی ٹنل بورنگ مشین کی مرمت و بحالی کا کام رواں سال 9 جنوری کو مکمل کر لیا گیا تھا۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نے انہیں بتایا کہ پراجیکٹ پر نصب دونوں ٹنل بورنگ مشینیں اطمینان بخش طریقے سے کام کر رہی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ وادی نیلم میں نوسیری کے مقام پر ڈیم سائٹ پر تینوں ہائیڈرالک گیٹ کی تنصیب 15مارچ تک مکمل ہوجائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ مجموعی طور پر 78.5 فی صد مکمل ہوچکا ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور کمپنی بجلی کی پیداوار کے لئے زیر زمین عالمی معیار کا منصوبہ تعمیر کررہی ہے ۔ اس پراجیکٹ کا 90فیصد حصہ بلند و بالا پہاڑوں کے نیچے زیر زمین ہے جبکہ محض 10فیصد حصہ سطح زمین پر ہے ۔ یہ منصوبہ اپنی تکمیل پر بجلی کے قومی نظام کو ہر سال5رب 15 کروڑ یونٹ سستی اور ماحول دوست پن بجلی مہیا کرے گا۔

متعلقہ عنوان :