سندھ میں 9 ہزار غیر قانونی بھرتیاں،وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا،چیف سیکرٹری کو انکوائری کا حکم

جمعہ 11 مارچ 2016 16:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مارچ۔2016ء) وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ پولیس میں 9 ہزار غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری کو انکوائری کا حکم دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ سندھ پولیس میں 9 ہزار پولیس اہلکاروں کی بھرتیوں کی بجائے زیادہ بھرتیاں کرنے پر نوٹس لیا اور چیف سیکرٹری کو انکوائری کا حکم دے دیا ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس میں صرف 9 ہزار اہلکار بھرتی ہونا تھے جس سے متعلق کمیٹیاں بھی بنائی گئیں تھیں وزیر اعلی سندھ نے چیف سیکرٹری سے جواب طلب کرتے ہو ئے کہا کہ غیر قانونی بھرتیاں کیسے اورکیوں ہوئیں اور یہ کس کی غلطی ہے انہوں نے کہا کہ تفتیشی فنڈز کی تقسیم میں کیا مسائل ہیں کیا یہ فنڈز غیر منصفانہ تقسیم ہوئی یا ان میں کرپشن ہوئی؟ واضح رہے کہ سندھ پولیس میں 9 ہزار اہلکار بھرتی ہونا تھے لیکن انتظامیہ کی ملی بھگت سے زیادہ پولیس اہلکار بھرتی کئے گئے اور وہ اپنی تنخواہیں بھی لے رہے ہیں اور ڈیوٹی پر بھی بھی موجود ہیں جو سندھ حکومت کے سر پر بوجھ بنے ہوئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :