سینیٹ اجلاس ، تین سالوں میں تمباکو پر 2کھرب 68 کروڑ سے زائد کی آمد ن ہوئی‘ وزیر تجارت

جمعہ 11 مارچ 2016 15:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مارچ۔2016ء) ایوان بالا کو وزیر تجارت خرم دستگیر نے بتایا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران تمباکو پر ایف بی آر کے ذریعے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں حکومت کو دو کھرب 68 کروڑ سے زائد کی آمدنی ہوئی‘ تمباکو کی پیداوار 38 کروڑ کلو گرام سے زائد رہی‘ 2014-15 میں تمباکو کی پیداوار میں کمی کے باوجود 102 ارب سے زائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کی گئی‘ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے ایوان کو آگاہ کیا کہ پاکستان ایئرویز کمپنیز آرڈیننس 1984 کے تحت سکیورٹی ایکسچینج کمیشن سے فروری 2016 میں رجسٹرڈ ہوئی اور سیکرٹری ایوی ایشن اور سیکرٹری خزانہ اس کے ڈائریکٹرز ہیں‘ مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے نئی ایئرلائن متعارف کروانے کی کوئی تجویز نہیں ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو سینٹ کا اجلاس چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کی صدارت میں ہوا۔ تلاوت کلام کے بعد اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اراکین سینٹ کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ سیکرٹری ایوی ایشن اور سیکرٹری خزانہ پاکستان ایئرویز کے ڈائریکٹرز ہیں ۔اس میں پبلک کے شیئرز بھی ہونگے‘ وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ پاکستان ایئرویز کمپنی ہے جو کہ کمپنی آرڈیننس 1984 کے تحت رجسٹرڈ ہے۔

وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ کام کرنے والی خواتین کے لئے جی سیون سیکٹر میں ہاسٹل بنائے جائیں گے۔ اسے اسلامی نظریاتی کونسل میں نہیں بھیجا جائے گا۔ سینیٹر چوہدری تنویر کے سوال پر وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ملبری درختوں کی وجہ سے اسلام آباد میں پولن کاؤنٹ میں اضافہ ہورہا ہے اور ان کی جگہ آہستہ آہستہ دوسرے درخت لگائے جائیں گے۔

سی ڈی اے کی نرسری سے درخت خریدے جاتے ہیں۔ شجر کاری مہم کے دوران اخراجات ہوتے ہیں۔ پانچ لاکھ ملبری درختوں کو بیچ کر ابھی تک جو پیسے حاصل کئے ہیں ان کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی۔ مرغزار کے چڑیا گھر داخلے ٹکٹ میں خورد برد اور بدعنوانی کی تحقیقات ڈائریکٹر کی سطح پر ہوئی تھی جس میں آٹھ افسران کے خلاف چارج شیٹ تیار ہوئی۔ چڑیا گھر میں جانوروں کیلئے خورا کی کوالٹی کو جانچنے کے لئے ڈاکٹرز بھی موجود ہیں۔

پشاور موڑ‘ کشمیر ہائی وے ‘ اسلام آباد میں بننے والے اوورہیڈ برج اور سڑک کی تعمیر کے منصوبے میں منظور شدہ بجٹ 4.94 ارب تھا اور اس منصوبے پر ابھی تک پانچ سے چھ ارب روپے خرچ ہوئے۔ وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ ہر سال تمباکو کی کم سے کم جو قیمت ہے وہ بڑھتی ہے۔ تمباکو پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ریونیو میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ ایئرپورٹس پر مسافروں کیلئے اشیاء ایک ریٹ پر فراہم نہیں ہوسکتی مگر ریٹ لسٹ تمام ایئرپورٹس پر آویزاں کی گئی ہے۔

ایئرپورٹ پر دکانوں کا کرایہ زیادہ ہے کیونکہ اور اوپن مارکیٹ نہیں ہے جس کی وجہ سے اشیاء کی قیمتیں زیادہ ہیں۔ سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کے سوال سے مطمئن نہیں ہیں ۔ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ نئے اسلام آباد ایئرپورٹ کیلئے رابطہ سڑکوں کی ذمہ داری قومی ہائی وے اتھارٹی پر عائد ہوتی ہے۔ گولڑہ سے جی ٹی روڈ تک کشمیر ہائی وے کا چھوٹا سا حصہ اسلام آباد ایئرپورٹ کے راستے میں آتا ہے اسے پہلے ہی تعمیر کیا جاچکا ہے اور اسے صرف دو لین سے چار لین کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :