چین کے پنجسالہ منصوبے میں پاکستان کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے

منصوبہ اپنے دامن میں پاکستانی معیشت کے لئے بڑی اچھی امیدیں لئے ہوئے ہے منصوبہ چین کی معاشی صورتحال کو مکمل طورپر جدید ، مضبوط اور بحال کر دے گا، تجزیہ نگار

جمعہ 11 مارچ 2016 15:17

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مارچ۔2016ء ) چین کا مجوزہ 13واں پنجسالہ منصوبہ اپنے دامن میں پاکستانی معیشت کے لئے بڑی اچھی امیدیں لئے ہوئے ہے اور اس میں پاکستان کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے تا ہم اس کے چین کی قومی پیداوارپر بھی اچھے اثرات مرتب ہوں گے ،توقع ہے کہ یہ منصوبہ نیشنل پیپلز کانگریس کے جاری اجلاس میں منظور کر لیا جائے گا ،چین نے اپنے پنجسالہ منصوبے میں معاشی ترقی کا ہدف 6.5فیصد سالانہ مقرر کیا ہے ، یہ منصوبہ چین کی معاشی صورتحال کو مکمل طورپر جدید ، مضبوط اور بحال کر دے گا اور اس کی مستقبل کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا ۔

یہ بات پاکستان چائنا بزنس اینڈ انویسٹمنٹ پروموشن کمیٹی کے چیئر مین امان اللہ خان نے کہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اس منصوبے کو پاکستانی عوام کی خوشحالی اور اس کی مثبت معاشی ترقی کے تناظر میں دیکھتے ہیں ، پاکستانی عوام کی خواہش ہے کہ چین ترقی کرے کیونکہ یہ پاکستان ہمسایہ ممالک اور دنیا بھر کے لئے ترقی اور امن کا ذریعہ ہے ۔

(جاری ہے)

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ چین کی 13ویں پنجسالہ منصوبے میں چین کی اندرونی ترقی کے علاوہ باہر کی دنیا پر زیادہ توجہ دی گئی ہے ۔

جس کے عالمی سطح پر اثرات مرتب ہو ں گے ، دنیا کو بھی اس طرف توجہ دینی چاہئے چین کئی عشروں سے عالمی سطح پر طاقت کا بڑا ذریعہ ہے ، آئندہ پانچ برسوں میں چین کے اندر طلب میں اضافہ ہو گا ، اس کی سرمایہ کاری اور قوت خرید عالمی معیشت کو متحرک کر دے گی ۔ معیشت کے بارے میں عالمی محقق چن فینگ ینگ کا کہنا ہے کہ چین آئندہ پانچ برسوں میں معیاری ترقی کی جانب اپنا سفر تیز کر دے گا ، یہ اس کے لئے تبدیلی کا عرصہ ہو گا ، اس لئے دنیا کو اپنی نظریں مشرق پر مرکوز رکھنی چاہئیں ، 13ویں پنجسالہ منصوبے میں معاشی ، سماجی اور سیاسی اہداف حاصل کرنے کو ترجیح دی گئی ہے ، یہ مقاصد عالمی سطح پر اس تصویر کی واضح یقین دہانی کرا دیں گے جو چین دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتا ہے ۔

53سالہ تجزیہ نگار کاؤ ژی چنگ کا کہنا ہے کہ چین 2019ء تک گہرے سمندروں میں 10ہزار میٹر تک کھدائی کر سکے گا کیونکہ گہرے سمندروں میں ذخائر کی تلاش اس کے بڑے مقاصد میں سے ایک ہے جو 2030ء تک حاصل کرنا چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ منصوبے میں چین کی آر این ڈی سرمایہ کاری کی شرح سالانہ قومی پیداوار میں 2.5فیصد ہو جائے گی جبکہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ترقی کے ذریعے معاشی ترقی کی شرح میں 60 تک اضافہ ہو جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ چین نئی توانائی اور انٹر نیٹ کے میدان میں پہلے ہی بہت آگے ہے جبکہ وہ سائنسی انقلاب کے طورپر بھی ایک اہم کردار ادا کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ پنجسالہ منصوبے میں ہماری توقعات بہت حیران کن ہوں گی ۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ چین آئندہ پانچ سال میں 10ٹریلین امریکی ڈالر کی اشیائے ضرورت درآمد کر ے گا جس سے 500ارب کی سرمایہ کاری ہو جائے گی جبکہ ایک اندازے کے مطابق 50کروڑ چینی بیرون ملک سفر کر سکیں گے ۔

متعلقہ عنوان :