امریکی سینیٹ میں پاکستان کو ایف سولہ طیارے فروخت کرنے کیخلاف قرارداد مسترد

جمعہ 11 مارچ 2016 11:29

امریکی سینیٹ میں پاکستان کو ایف سولہ طیارے فروخت کرنے کیخلاف قرارداد ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مارچ۔2016ء ) امریکی سینیٹ نے پاکستان کو جنگی ایف سولہ طیارے فروخت کرنے کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے مسترد کردی،100 ممبران پر مشتمل امریکی سینیٹ میں 71 سینیٹروں نے قرارداد کے خلاف اور 24 نے اس کے حق میں ووٹ ڈالا ، پانچ ممبران نے ووٹ نہیں ڈالا۔امریکی سینیٹ میں ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر رینڈ پال نے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت روکنے کے لئے قرارداد پیش کی جسے ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کردیا۔

قرار داد کے حق میں 24 اور مخالفت میں 71 ووٹ ڈالے گئے۔ اس معاملے پر امریکی سینیٹ کے اندر ایک گھنٹے تک بحث چلی۔ قرارداد پر اعتراضات اٹھانے کے لیے کانگرس کے اراکین کے پاس ابھی صرف دو روز باقی ہیں مگر ایسے کسی اقدام کا امکان کم ہی نظر آرہا ہے۔

(جاری ہے)

12 مارچ کے بعد اوباما انتظامیہ جب بھی چاہے ان طیاروں کو پاکستان کو فروخت کرنے کے عمل کو ممکن بنانے کی اجازت دے سکتی ہے۔

امریکی وزراتِ دفاع کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان آٹھ طیاروں اور اس سے جڑے دوسرے سازوسامان کی قیمت تقریباً 70 کروڑ ڈالر ہے۔ اندازہ یہ لگایا جا رہا ہے کہ اگر یہ فروخت ممکن ہوتی ہے تو اس میں سے 43 کروڑ ڈالر پاکستان کو خود خرچ کرنے ہوں گے۔ امریکی حکومت نے 12 فروری کو اعلان کیا تھا کہ وہ پاکستان کو آٹھ اضافی ایف 16 طیاروں کے ساتھ ساتھ راڈار اور دیگر آلات فروخت کرے گا۔

گذشتہ ماہ امریکی دفترِ خارجہ نے پاکستان کے لیے تقریباً 86 کروڑ ڈالر کا بجٹ پاس کیا تھا۔ جس میں سے 27 کروڑ فوجی سازوسامان کے لیے طے کیے گئے تھے۔امریکی انتظامیہ کی طرف سے پاکستان کو ان طیاروں کی فروخت کی منظوری دینے کے لیے سینیٹ پر مکمل دباوٴ ڈالا دیا گیا تھا۔وزیرِ خارجہ جان کیری نے بھی اس کے حق میں بات کی تھی تاہم بھارت نے اپنے ملک میں تعینات امریکی سفیر کو بلا کر اس ممکنہ اقدام کی مخالفت کی تھی۔

امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر عباس جلیل جیلانی نے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کے خلاف قرارداد مسترد ہونے پر کہا کہ پاک امریکا شراکت داری خطے کی سلامتی کے لیے ضروری ہے، پاکستان دہشت گردی جیسی لعنت کے خاتمے کے لیے پْرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قرارداد کا مسترد ہونا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لا زوال قربانیوں کا اعتراف اور مستحکم پاک امریکا تعلقات کا مظہر ہے۔

سینیٹ میں ہونے والی ووٹنگ پاک امریکہ تعلقات کی مضبوطی اور قوت کی عکاسی کرتی ہے۔ سینیٹر رینڈ پال جنھوں نے یہ قرارداد پیش کی تھی انھوں نے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کو روکنے کے لیے ایک پرجوش تقریر کی تاہم سینیٹ کے خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین باب کارکر نے دوسرے ممبران سے اپیل کی کہ اس فروخت کو عمل میں لانے دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ فروخت روکنے سے پاکستان روس یا فرانس سے طیارے خریدنے جا سکتا ہے۔

یہ بھی غور طلب ہے کہ سینیٹر باب کارکر نے خود بھی اس سے قبل اس فروخت پر سوال اٹھائے تھے۔پاکستان کے پاس پہلے سے موجود ایف 16 طیاروں کی تعداد 84 ہے۔واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ ماہ پاکستان کو 8 ایف سولہ طیارے فروخت کرنے کی باقاعدہ منظوری دی تھی جب کہ بھارت نے پاکستان کو جنگی طیاروں کی فروخت پر امریکا کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور سینیٹ میں پاکستان کو طیاروں کی فروخت روکنے کے لئے کوششیں شروع کردی تھیں۔

متعلقہ عنوان :