اٹارنی جنرل میٹرو ٹرین منصوبے کی زد میں آنیوالی تاریخی عمارتوں کی حدود میں تعمیرات کیخلاف حکم امتناعی خارج کرنے کی درخواست میں دلائل مکمل کر لئے

ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے دلائل مکمل ہونے پر انہیں ریکارڈ کا حصہ بنادیا،سماعت 15مارچ تک ملتوی ،دیگر فریقین کو بحث کی ہدایت

جمعرات 10 مارچ 2016 22:03

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے اورنج ٹرین منصوبے کی زد میں آنے والی 11تاریخی عمارتوں کی حدود میں تعمیرات کیخلاف حکم امتناعی خارج کرنے کی درخواست میں فریقین کو بحث جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 15مارچ تک ملتوی کر دی ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے وفاقی حکومت کی طرف سے امتناعی خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

وفاقی حکومت کے وکیل اٹارنی جنرل سلمان بٹ نے موقف اختیار کیا کہ اورنج ٹرین منصوبہ عوام کے مفاد کیلئے بنایا جا رہا ہے، اس منصوبے سے ہزاروں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے جبکہ لاکھوں لوگ اس منصوبے سے مستفید ہونگے، ایسے ترقیاتی منصوبے شروع کرنا حکومت کی پالیسی اور اختیارات کے زمرے میں آتا ہے ، عدلیہ کو حکومت کے پالیسی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ حکم امتناعی کی وجہ سے حکومت کا اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے لہٰذاحکم امتناعی خارج کر کے اورنج ٹرین منصوبے پر کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی جائے۔ دو رکنی بنچ نے اٹارنی جنرل کے دلائل مکمل ہونے پر انہیں ریکارڈ کا حصہ بنایا اور مزید سماعت 15مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے دیگر فریقین کو بحث کی ہدایت کر دی۔

متعلقہ عنوان :