کشمیر بارے موٴقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، جب بھی پاک بھارت مذاکرات ہوئے مسئلہ کشمیر کو اٹھایا جائے گا،اعتماد سازی کیلئے لیڈر شپ کی سطح پر اقدامات کئے گئے ہیں،کشمیرکو متنازعہ تسلیم کرنے سے متعلق امریکی موٴقف کا خیرمقدم کرتے ہیں ، افغان مسئلہ پر مصالحت کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کی ذمہ داری چار فریقی گروپ کے تمام ارکان پر عائد ہوتی ہے،ترجمان دفتر خارجہ

جمعرات 10 مارچ 2016 16:29

اسلام آباد ۔ 10 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 مارچ۔2016ء) دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کشمیر کے بارے میں پاکستان کے موٴقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، جب بھی پاک بھارت مذاکرات ہوئے مسئلہ کشمیر کو اٹھایا جائے گا، پاکستان کشمیری عوام کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا، پاکستان اور بھارت کے درمیان اعتماد سازی کیلئے لیڈر شپ کی سطح پر اقدامات کئے گئے ہیں، افغان مسئلہ پر مصالحت کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کی ذمہ داری چار فریقی گروپ کے تمام ارکان پر عائد ہوتی ہے، پاکستان نے چند روز قبل 87 جبکہ گذشتہ ماہ چار بھارتی قیدیوں کو رہا کیا۔

ان خیالات کا اظہار دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس زکریا نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں شامل کشمیر کا دیرینہ تنازعہ حل کرنے کی ضرورت ہے، کشمیری عوام حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، کشمیر کے معاملہ پر پاکستان کے موٴقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، جب بھی پاک بھارت مذاکرات ہوئے مسئلہ کشمیر کو زیر بحث لایا جائے گا۔

پاک بھارت تعلقات کے حوالہ سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان عوام کے مابین رابطوں پر یقین رکھتا ہے جو اعتماد سازی کیلئے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الزام تراشیاں تناؤ کی صورتحال کو کم کرنے میں مدد گار نہیں ہوتیں، پاکستان وزیراعظم محمد نواز شریف کے وژن کے مطابق اچھی ہمسائیگی پر یقین رکھتا ہے۔ عوام کے مابین رابطے اور اعتماد سازی تناؤ میں کمی کا موٴثر طریقہ ہے۔

افغان مسئلہ سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ سیاسی مذاکرات ہی افغان مسئلہ کا واحد حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا چار فریقی گروپ میں شامل تمام ارکان کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سنجیدگی سے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے کوششیں کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی کسی ایک ملک کا مسئلہ نہیں بلکہ تمام خطہ کو اس عفریت کا سامنا ہے، دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاکستان عالمی سطح پر تعاون جاری رکھے گا۔

دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کا موٴقف واضح ہے، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیرکو متنازعہ تسلیم کرنے سے متعلق امریکی موٴقف کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف اور آرمی چیف سعودی حکوت کی دعوت پر سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو آبی بحران کا سامنا ہوا، جب بھی پاک بھارت مذاکرات ہوئے تو پانی کا مسئلہ زیر بحث لایا جائے گا۔

بھارتی جیل میں قید پاکستانی شہری عرفان کے حوالہ سے ترجمان نے کہا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام نے امرتسر جیل کا دورہ کیا لیکن وہاں کوئی پاکستانی قیدی موجود نہیں تھا تاہم ہائی کمیشن ان تک رسائی کیلئے کوشاٰں ہے۔