لاہور ہائیکورٹ نے پاکستانی شہریوں کی جاسوسی کر کے موبائل ڈیٹا امریکی حکام کو فراہم کرنے والی مبینہ پاکستانی موبائل کمپنیوں کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 10 مارچ 2016 14:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار شاہد جمال تبریزی کے وکیل نے عدالت کو ا?گاہ کیا کہ پاکستانی موبائل کمپنیاں مبینہ طور پر پاکستانی شہریوں کی جاسوسی کر رہی ہیں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملکی موبائل کمپنیاں صارفین کا ہر قسم کا ڈیٹا امریکی حکام اور کمپنیوں کو فراہم کر کے اربوں روپے کما رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکی ادارے انہی معلومات کی بنا پر پاکستان میں خفیہ کاروائیاں کر رہے ہیں جس کی بنائ پر موبائل کمپنیوں نے ملکی سالمیت کو داو پر لگا دیا ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ پاکستانی کمپنیوں کی جانب سے موبائل ڈیٹا امریکہ کو فراہم کرنے کے معاملے کے تحقیقات کی جائیں اور اس حوالے سے ضابطہ اخلاق جاری کرنے کا بھی حکم دیا جائے۔جس پر عدالت نے وفاقی حکوم اور دیگر فریقین کو تین ہفتوں کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔