سپریم کورٹ،پرویز مشرف کی جانب سے ای سی ایل سے نام خارج کرنے کی درخواست سماعت کے لئے منظور

15 مارچ کو باقاعدہ سماعت کے لئے لگانے کا حکم

جمعرات 10 مارچ 2016 13:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 مارچ۔2016ء) سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام خارج کرنے کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے 15 مارچ کو باقاعدہ سماعت کے لئے لگانے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل 3 رکنی بنچ پرویز مشرف کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت کرے گا۔

۔ سابق صدر نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ان کی ریڑھ کی ہڈی میں خرابی ہے جسے سرجری کے بغیر درست نہیں کیا جا سکتا اس کا اثر براہ راست دماغ پر پڑ رہاہے۔ ڈاکٹروں نے اس کی فوری سرجری کرانے کا کہا ہے اور علاج کے لئے پرویز مشرف کا بیرون ملک جانا ضروری ہے تاکہ وہ وہاں مناسب علاج کرا سکیں۔

(جاری ہے)

اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ پرویز مشرف کا نام اسی سی ایل سے خارج کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف وزارت داخلہ کی درخواست پر سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر رکھا ہے اور نام ای سی ایل سے خارج کرنے سے روکا ہوا ہے تاہم اس کے خلاف پرویز مشرف نے اپیل دائر کی تھی جس کو باقاعدہ سماعت کے لئے مقرر کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ دونوں اپیلوں کی مشترکہ سماعت 15 مارچ کو ہو گی۔