پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کے خلاف قرارداد کے مسودے پر رائے شماری کا امکان نہیں ‘امریکہ

دونوں جماعتوں کے ارکان طیاروں کی فروخت کے حق میں ہیں ‘ ٹیکس دہندگان کی رقم خرچ کر نے کے حق میں نہیں ‘ سینیٹر بین کارڈن

جمعرات 10 مارچ 2016 13:23

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 مارچ۔2016ء) امریکہ کے ڈیموکریٹ سینیٹر بین کارڈن نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کے خلاف قرارداد کے مسودے پر رائے شماری کا امکان نہیں ‘ دونوں جماعتوں کے ارکان طیاروں کی فروخت کے حق میں ہیں تاہم اس مقصد کیلئے ٹیکس دہندگان کی رقم خرچ کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ری پبلکن سینیٹر رینڈ پال نے فروری میں آرمز ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ کے تحت قرارداد کا مسودہ جمع کرایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی ٹیکس دہندگان کی رقم سے ایف سولہ طیارے پاکستان کو نہ دیئے جائیں ‘سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی میں ڈیموکریٹ سینیٹر بین کارڈن نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس قرارداد کے مسودے پر رائے شماری کا امکان نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایوان کی اکثریت پاکستان کو ایف سولہ طیارے فروخت کرنے کے حق میں ہے تاہم کچھ ارکان نہیں چاہتے کہ امریکی ٹیکس دہندگان کی رقم سے طیارے پاکستان کو دیئے جائیں ‘ بین کارڈن نے خود اعتراف کیا کہ وہ ابھی تک فیصلہ نہیں کرپائے ہیں کہ ایف سولہ طیاروں کی فروخت پر امریکی ٹیکس دہندگان کی رقم خرچ کی جائے یا نہیں۔ بین کارڈن نے کہا کہ بلا شبہ پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لڑاکا طیاروں اور دیگر ساز و سامان کی ضرورت ہے تاہم بجٹ میں کمی کے باعث کانگریس ارکان یہ رقم طیاروں کے بجائے کسی اور جگہ خرچ کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :