امریکی قانون سازوں کی پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت پر تنقید بلاجواز قرار

جمعرات 10 مارچ 2016 11:20

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 مارچ۔2016ء ) پاکستان نے امریکی قانون سازوں کی جانب سے ایف سولہ طیاروں کی فروخت پر تنقید کو بلاجواز قرار دے دیا۔ امریکی قانون سازوں کو ایک بار پھر یاد دہانی کراتے ہوئے پاکستان نے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے ہزاروں پاکستانی شہریوں اور فوجیوں کو صرف اس وجہ سے شہید کیا کیوں کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دیا۔

امریکا میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کی جانب سے سینئر ریپبلکن سینیٹر رینڈ پال کو لکھے گئے خط میں امریکی انٹیلی جنس کی اْس رپورٹ کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں اْسامہ بن لادن کی جانب سے اپنے ساتھیوں کو پاکستانیوں پر حملے کی ہدایت کا ذکر کیا گیا ۔ واضح رہے کہ سینیٹر رینڈ پال امریکی کانگریس کی اس مہم کا حصہ ہیں جو پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کی مخالفت میں چلائی گئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان کو طیاروں کی فروخت کے خلاف امریکی سینیٹ میں مشترکہ قرارداد بھی پیش کی جس پر رواں ہفتے بحث متوقع ہے۔ یاد رہے کہ امریکی حکومت نے گزشتہ ماہ پاکستان کو تقریباً 70 کروڑ ڈالر کے معاہدے کے تحت 8 ایف سولہ طیارے اور دیگر دفاعی ساز و سامان فروخت کرنے کی منظوری دی تھی۔ پاکستانی سفیر نے اپنے خط میں سینیٹر رینڈ پال کو یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے پاکستانی فوجیوں کی تعداد امریکی فوجیوں کے تقریباً برابر ہی ہے، پاکستان میں 30 ہزار سے زائد ایسے خاندان ہیں جنہوں نے اس جنگ میں اپنے کسی نہ کسی پیارے کے کھویا اور جن میں کئی اپنے گھر کے واحد کفیل تھے۔

جلیل عباس جیلانی نے دہشت گردی کے خلاف کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے۔

متعلقہ عنوان :