اگر بھارت مکمل سکیورٹی کی ذمہ داری لیتا ہے تو قومی ٹیم کو ٹی 20ورلڈ کپ میں ضرور شریک ہونا چاہئے ‘ سینیٹر سراج الحق

انتہا پسندوں کی دھمکیوں سے ڈر کر ہم گھر میں تو نہیں بیٹھ سکتے ،البتہ جب تک بھارت کی طرف سے مکمل تحریری یقین دہانی نہیں کروادی جاتی احتیاط کے پہلوؤں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے شہباز تاثیر کے ایک پررونق علاقے سے بازیاب ہونے پر حیرت ہے ، رہائی بذات خود ایک سوالیہ نشان ہے ‘ امیر جماعت اسلامی

بدھ 9 مارچ 2016 21:49

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مارچ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر بھارت مکمل سکیورٹی کی ذمہ داری لیتا ہے تو قومی ٹیم کو ٹی 20ورلڈ کپ میں ضرور شریک ہونا چاہئے ،انتہا پسندوں کی دھمکیوں سے ڈر کر ہم گھر میں تو نہیں بیٹھ سکتے ،البتہ جب تک بھارت کی طرف سے مکمل تحریری یقین دہانی نہیں کروادی جاتی احتیاط کے پہلوؤں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے ،چور دروازے سے پی آئی اے کی نجکاری کی حکومتی کوششیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ،قومی اداروں کی بندر بانٹ کے پیچھے کرپشن کی بڑی بڑی داستانیں ہیں ،مصطفی کمال کے الزامات کی مکمل تحقیقات کرناحکومت اور اداروں کی آزمائش ہے ،ان الزامات کے حوالے سے قوم کے اندر پائی جانے والی بے چینی کو جلد دور ہونا چاہئے ،بلدیہ فیکٹری میں جلائے گئے تین سو مزدوروں کے خاندانوں کو جلد انصاف ملنا چاہئے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ اجلاس کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔شہباز تاثیر کی رہائی کے متعلق ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ تاوان کیلئے اغواء کئے گئے ایک شہری کی بازیابی اچھی بات ہے لیکن ساتھ ساتھ حیرت بھی ہے کہ شہباز تاثیر کسی قبائلی علاقے یا بارڈر ایریا سے نہیں بلکہ بلوچستان کے دارالحکومت کے ایک پررونق علاقے سے بازیاب ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ شہباز تاثیر کی رہائی بذات خود ایک سوالیہ نشان ہے اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر حکومت چاہے تو وہ نا صرف جرائم کو کنٹرول اور مجرموں کا قلع قمع کرسکتی ہے بلکہ حالات کو سدھارنے کی بھی پوری اہلیت رکھتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ہزاروں لاپتہ افراد کے کیس عدالتوں میں ہیں اور ان کے خاندان انتہائی اذیت ناک زندگی گزار رہے ہیں مگر حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ لاپتہ افراد کو جلد بازیاب کروایا جائے تاکہ ان کے خاندانوں کی بھی اشک شوئی ہوسکے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپشن فری پاکستان تحریک بہت جلد ایک قومی تحریک بن کر ابھرے گی ۔ہم معاشرے کی دیانت و امانت کے اصولوں کے مطابق نئے سرے سے تشکیل کریں گے جس میں عوام ایک بدیانت اور کرپٹ شخص کا رہنا مشکل بنادیں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام کی زندگی اجیرن کرنے والے حکمران کرپشن کا خاتمہ نہیں چاہتے ۔

حکمرانوں کی لوٹ کھسوٹ کی وجہ سے عام آدمی زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ،عوام کو تعلیم ،صحت روز گار دستیاب ہے نہ رہنے کیلئے چھت ۔انہوں نے کہا کہ بیرونی بنکوں میں قومی دولت کے 375ارب ڈالر قومی بنکوں میں آجائیں تو ملک کو بحرانوں کی دلدل سے نکالا جاسکتا ہے اور سالانہ ہونے والی 4380ارب روپے کی کرپشن پر قابو پا کر عوام کو تعلیم ،صحت ،روز گار اور چھت جیسی بنیادی سہولتیں مفت فراہم کی جاسکتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں لاقانونیت ،بدامنی اور دہشت گردی کے ناسور پر قابو پانے کیلئے بھی کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے ۔