اداروں کی اصلاح ،استحکام کے بغیر تبدیلی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ،پرویزخٹک

اصل تبدیلی ،ترقی، رشوت کے خاتمے، میرٹ کی بالادستی اور عام آدمی کو صحت اور تعلیم کی بہتر سہولیات میں ہی مضمر ہے، سیاسی مداخلت کے خاتمے کے بغیر نظام کا اصلاح ممکن ہی نہیں،وزیراعلی خیبرپختونخوا

بدھ 9 مارچ 2016 21:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مارچ۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ اداروں کی اصلاح ا ور استحکام کے ساتھ بدعنوانی کے خاتمے اور عوام کو انصاف کی فراہمی کے بغیر تبدیلی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں جمرود روڈ کی توسیع کے منصوبہ کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں صوبائی وزراء، اراکین پارلیمنٹ اوراعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔ تقریب سے سینئر وزیر بلدیات عنایت اﷲ خان اور ڈی جی پی ڈی اے محمد سلیم حسن وٹو نے بھی خطاب کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر باضابطہ طور پر منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی کیلئے اجتماعی سوچ اپنانے، سرکاری وسائل کے درست استعمال اور ترقیاتی کاموں کے معیار پر توجہ دیئے بغیر کوئی چارہ نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر ماضی میں قومی وسائل کا درست استعمال ہوتا تو آج قوم مسائل کا شکار نہ ہوتی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اصل تبدیلی اور ترقی، رشوت کے خاتمے، میرٹ کی بالادستی اور عام آدمی کو صحت اور تعلیم کی بہتر سہولیات میں ہی مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مداخلت کے خاتمے کے بغیر نظام کا اصلاح ممکن ہی نہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ منتخب نمائندے مداخلت کی بجائے نگرانی کا کردار ادا کریں اور میرٹ کی پامالی اور ناانصافی روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور غلط کاموں کی نشاندہی کرنے میں بھر پور کردار ادا کریں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پشاور کی ترقی کیلئے کم وقت میں ریکارڈ کام کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ایسے ترقیاتی منصوبوں میں دلچسپی رکھتی ہے جو ترقی کے سا تھ آمدنی بڑھانے کا ذریعہ بھی ثابت ہوں۔ انہوں نے جمرود روڈ کے توسیعی منصوبے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پشاور ماس ٹرانزٹ کے تحت اس روڈ پر اسی سال100 جدید ایئر کنڈیشنڈ بسیں چلائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ جدید ایئر کنڈیشنڈ بسیں رنگ روڈ اور چارسدہ روڈ پر بھی چلائی جائیں گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے جی ٹی جمرود روڈ کی بہتری کا کام اگلے سال شروع ہو کر ایک سال کی مدت میں مکمل ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹریفک کے مسائل کے حل کیلئے پشاور میں نہروں کے کنارے روڈ تعمیر ہو رہے ہیں جبکہ ناردرن بائی پاس روڈ پر کام تیزی سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے دو سال میں پشاور کو خوبصورت بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس سال اپریل میں حیات آباد میں فوڈ سٹریٹ کا افتتاح ہو گا۔ اسی طرح ریگی ماڈل ٹاؤن پر تیزی سے کا م جاری ہے جبکہ لیڈیز کلب میں ڈھائی کروڑ روپے کی لاگت سے منی سپورٹس کلب چھ ماہ میں بنایا جائے گا۔وزیر اعلی نے کہا کہ موٹر وے سے بالاحصار تک جی ٹی روڈ کی خوبصورتی پرکام ہو رہا ہے انہوں نے کہاکہ ہر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کی بہتری اور خوبصورت بنانے کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ ریسکیو1122 کو12 اضلاع تک وسیع کیا گیا ہے اور جلد ہی ان کو تمام اضلاع تک توسیع دی جائے گی ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ پشاور ڈبلیو ایس ایس پی کے قیام سے 80 فیصد بہتری آئی ہے اور اس کو اضلاع تک وسیع بھی کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ ماحول کی صفائی کو مقامی حکومت کی بنیادی ذمہ داری بنایا گیا ہے وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو سڑکوں سے رکاوٹیں اور پولیس سٹیشنز کے اردگرد سے ریت کی بوریاں ہٹانے کا حکم دیا ۔قبل ازیں وزیر بلدیات نے اپنے خطاب میں کہاکہ اگلے چند ماہ میں پشاور میں کئی بڑے بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں گے انہوں نے کہاکہ حکومت دہشت گردی سے متاثرہ شہر کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پشاور ترقیاتی ادارے نے کہاکہ جمرود روڈ کی تعمیرکے 16 کلومیٹر لمبے منصوبے پر 1026 ملین روپے خرچ ہوں گے اور اس کو پانچ ماہ میں مکمل کیا جا ئے گایہ منصوبہ اگلے 10 سال کیلئے ٹریفک کے مسائل کے حل میں مدد دے گا۔

متعلقہ عنوان :