Live Updates

عمران خان کی ایک بارپھرالیکشن کمیشن پرشدیدتنقید

پاکستان میں الیکشن کمیشن کی موجودگی میں انتخابات کے ذریعے تبدیلی ممکن نہیں،انتخابی نظام کی شفافیت کیلئے تاریخی 126روز کا دھرنا دیا،آزاد کشمیر میں ن لیگ کی جانب سے دھاندلی کی کوششوں کا سامناہے،چیئرمین تحریک انصاف کی پریس کانفرنس

بدھ 9 مارچ 2016 20:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مارچ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو انتخابات میں دھاندلی کا ذمہ دار قرار دیا ہے اور سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوران انتخابی بے ضابطگیوں کے مرتکب انتخابی عملے کو معاف کرنے کے عمل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں الیکشن کمیشن کی موجودگی میں انتخابات کے ذریعے تبدیلی ممکن نہیں۔ بلوچستان کے عوام کو بھی مسلسل صاف شفاف انتخابات سے محروم رکھا گیا ہے۔ نوکر شاہی اور بدعنوان انتخابی عملے کے ذریعے انتخابات کروانے کے نتیجے میں NA-267میں نا صرف 101فیصد ووٹ کاسٹ کیے گئے بلکہ کچھ عرصہ قبل قتل ہو جانے والے شخص کا بھی ووٹ ڈالا گیا۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف نے ملک میں انتخابی نظام کی شفافیت کیلئے تاریخی جدوجہد کی اور 126روز کا دھرنا دیا۔ اگر کسی کا خیال ہے کہ تحریک انصاف موجودہ الیکشن کمیشن کی نگرانی میں آئندہ انتخابات میں شریک ہوگی تو یہ یقیناً بہت بڑی غلط فہمی ہوگی۔ تحریک انصاف کو آزاد کشمیر میں ن لیگ کی جانب سے دھاندلی کی کوششوں کا سامناہے، جبکہ الیکشن کمیشن عملی طور پر ن لیگ کے ایک ونگ کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

تحریک انصاف ملک میں انتخابی نظام کی اصلاح کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی، کیونکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ دھاندلی زدہ انتخابات منعقد کروانے سے پاکستان اور قوم کو کوئی فائدہ نہیں پہنچتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایک اہم ترین پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے 413پٹیشنز میں سے محض 4حلقوں میں دائر درخواستوں پر کارروائی کا معقول مطالبہ کیا ، تاکہ انتخابات کے نظام میں موجود نقائص کی نشاندہی کی جا سکے اور نظام کی اصلاح ممکن ہو، تاہم حکومت نے ضد اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمارے اس مطالبے کو رد کیا مگر اس کے باوجود 4میں سے 3حلقوں کے نتائج آچکے ہیں۔

ان میں بڑے پیمانے پر دھاندلی دیکھنے کو ملی NA110سیالکوٹ میں ریٹرننگ آفیسر کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ آفیسر کی رپورٹ کے مطابق 5پولنگ اسٹیشنز کا مواد موجودنہیں تھا جبکہ متعدد پولنگ اسٹیشنز کے انتخابی مواد کو کپڑے میں لپیٹ کر محفوظ کیا گیا جو کہ انتخابی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ریٹرننگ آفیسر نے اپنی رپورٹ میں انتخابی مواد کے تھیلوں کی سیلیں ٹوٹنے کی بھی نشاندہی کی۔

انہوں نے کہا کہ غیر جانبدارانہ تحقیقات کے نتیجے میں انشاء اللہ NA110میں مسلم لیگ نواز کی جانب سے کی گئی دھاندلی بھی جلد بے نقاب ہوگی۔ NA 267جھل مگسی میں آئندہ ضمنی انتخابات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں کبھی صاف، شفاف انتخابات منعقد نہیں کروائے گے جس کی تمام تر ذمہ داری الیکشن کمیشن پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوکر شاہی اور مقامی انتظامیہ کے ذریعے انتخابات کروانے کے نتیجے میں ایک حلقے میں 101فیصد ووٹ ڈالے گئے جس میں ایک مقتول کاووٹ بھی شامل تھا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف مطالبہ کرتی ہے کہ حلقے میں آئندہ انتخابات نا صرف فوج کی نگرانی میں انتخابات منعقد کروائے جائیں اور انتخابی عملے کے ذریعے دھاندلی کی کوششیں ترک کی جائیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف 2018کے انتخابات میں دھاندلی کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی اور موجودہ الیکشن کمیشن جو کہ انتہائی متنازع ہے کی زیر نگرانی انتخابات قبول نہیں کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن دھاندلی میں پوری طرح ملوث ہے جس کے باعث اس نے بلدیاتی انتخابات کے دوران بے ضابطگیوں کے مرتکب افراد کیلئے عام معافی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت ہمیشہ سے دھاندلی کا سہارا لے کر اقتدار تک راستہ ہموار کرتی آئی ہے اور الیکشن کمیشن نے اس سلسلے میں اس کی بھرپور معاونت بھی کی ہے، تاہم اب یہ سلسلہ مزید برداشت نہیں کرینگے۔

پاک، بھارت کرکٹ میچ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو قومی ساکھ پر کمپرومائز نہیں کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق ہما چل پردیش کے وزیراعلی کا بیان انتہائی مایوس کن اور قابل تشویش ہے۔ ایک دوسرے سوال کے جواب میں انہوں نے پاک بھارت میچ کے مقام کی کولکتہ میں منتقلی کا خیر مقدم کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ کھلاڑیوں کی سلامتی اور قوم کی ساکھ کا سودا نہیں کیا جائیگا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات