آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن نے گورنر کی مذاکراتی دعوت کے بعد ہڑتال ایک ہفتے تک موخر کردی

اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو غیر معینہ مدت تک ہڑتال کر یں گے ‘ وزیر تعلیم نے معاملے پربے بسی ظاہرکردی ہے ، وزیر اعلیٰ شہباز شریف سے اپیل ہے کہ ہمارے تحفظات سنیں اور دادرسی کریں‘ پنجاب میں 70ہزار نجی تعلیمی ادارے ہیں ‘ ہماری دو روزہ ہڑتال سے بچوں کے امتحانات پر کوئی حرج نہیں ہوا، اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹے ، اب گیند حکومت کی کورٹ میں ہے آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے صدر مرزا کا شف بیگ کی ہنگامی پر یس کا نفر نس

بدھ 9 مارچ 2016 20:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مارچ۔2016ء) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے صدر مرزا کا شف بیگ نے کہا ہے کہ گورنر کی مذاکراتی دعوت کے بعد غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال کا فیصلہ ایک ہفتے کیلئے موخر کردیا ہے لیکن اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو غیر معینہ مدت تک ہڑتال کر یں گے ‘ وزیر تعلیم رانا مشہود نے کہہ دیا ہے یہ معاملہ اب میرے بس سے باہر ہے اور وزیر اعلیٰ ہی اس پر کوئی حکم صادر کر سکتے ہیں اس لئے ہم وزیر اعلیٰ سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے تحفظات کو سنیں اور ہماری دادرسی کریں‘ پنجاب میں 70ہزار نجی تعلیمی ادارے ہیں ‘ ہماری دو روزہ ہڑتال سے بچوں کے امتحانات پر کوئی حرج نہیں ہوا ‘ہم بھی بچوں کے مستقبل کو داؤ پر نہیں لگانا چاہتے اس لئے امتحانات کو متاثر ہونے سے بچانے کے لئے ہڑتال کوایک ہفتے کے لئے موخر کیا ہے۔

(جاری ہے)

ہم اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹ رہے اور اب گیند حکومت کی کورٹ میں ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے ۔ بدھ کو لاہور میں مشاورتی اجلاس کے بعد ہنگامی پر یس کا نفر نس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مرزا کاشف بیگ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب صوبے کے آئینی سربراہ ہیں اور وہ حکومت کو حکم دے سکتے ہیں۔ گورنر پنجاب کی طرف سے مذاکرات کی دعوت کا احترام کرتے ہوئے ہم نے غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال کے فیصلہ کو ایک ہفتے تک موخر کر دیا ہے ۔

ہم کھلے دل سے مذاکرات میں شریک ہوں گے لیکن ہماری داد رسی نہ ہوئی تو غیر معینہ مدت کے لئے ہڑتال شروع کر دیں گے تب تک بچوں کے امتحانات بھی ہو چکے ہوں گے اور اس کے بعد تعلیمی اداروں کو تالے لگا کر چابیاں حکومت کے حوالے کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب نے مذاکرات کی دعوت دی ہے جس کا احترام کرتے ہیں ۔ ہم اپنے آئینی حق کے لئے احتجاج کر رہے ہیں اور اپنے اصولی موقف سے کسی صور ت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تحفظات پر کمیٹی بنائی گئی لیکن اس کی سفارشات کے بغیر ہی آرڈیننس کو ایکٹ میں تبدیل کردیا گیا ۔ ہم حکومت سے چھ ماہ سے مذاکرات کر رہے ہیں لیکن ہم گورنر پنجاب سے با مقصد مذاکرات چاہتے ہیں ۔ اس سلسلہ میں ایجنڈا طے کیا ہے اور اسے گورنر پنجاب کو مذاکرات میں پیش کیا جائے گا اور ہم یقین رکھتے ہیں کہ ہماری داد رسی ہو گی ۔