ننکانہ صاحب میں یاتریوں کیلئے 200کمروں کی تعمیر کیلئے عطیات کی پیشکش موجود ہے،بیساکھی میلے کے بعد اس پر کام شروع کیا جائیگا، حکومت نے سدھ بیلو مندر کی گرانٹ 10 لاکھ سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کر دی ہے، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط کوچیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کی بریفنگ

رمیش لال کی تحریک استحقاق کامعاملہ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کی غیر مشروط معافی پر نمٹا دیاگیا

بدھ 9 مارچ 2016 19:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مارچ۔2016ء) چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط کو آگاہ کیا ہے کہ متروکہ وقف املاک بورڈ اقلیتوں کی مذہبی مقامات کی حفاظت کرتاہے،ننکانہ صاحب میں یاتریوں کو سہولیات پہنچانے کیلئے 200کمروں کی تعمیر کیلئے عطیات کی پیشکش موجود ہے،بیساکھی میلے کے بعد اس پر کام شروع کیا جائے گا، سدھ بیلو سائز کے اعتبار سے ہندؤں کا سب سے بڑا مندر ہے، حکومت نے مندر کی گرانٹ دس لاکھ سے بڑھا کر بیس لاکھ روپے کر دی ہے۔

بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعدوضوابط کا اجلاس نواب محمد یوسف تالپور کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں رمیش لال کی جانب سے متروکہ املاک بورڈ کے ایڈیشنل سیکرٹری، ڈپٹی سیکرٹری اور کنٹریکٹر کی جانب سے ٹیلی فون کالز کا جواب نہ دینے پر تحریک استحقاق پر بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق کی جانب سے غیر مشروط معافی مانگنے پر معاملہ نمٹا دیا۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے رمیش لال کی جانب سے غوث بہاؤالحق کے مزار پر دورے کے دوران چیئرمین متروکہ وقفہ املاک بورڈ کی جانب سے نامناسب رویئے کے خلاف تحریک استحقاق پر چیئرمین بورڈ صدیق الفاروق کی جانب سے مانگی گئی غیر مشروط معافی تسلیم کرکے معاملہ نمٹا دیا،کمیٹی نے رکن قومی اسمبلی شاہدہ اختر کی جانب سے ثمینہ دستی کی کے پارلیمنٹ لاجز میں رہائش پذیر ارکان پارلیمنٹ پر لگائے گئے الزامات کے خلاف پیش کی گئی تحریک استحقاق کو اگلے اجلاس تک موخر کر دیا۔

کمیٹی نے ایم این اے ہاسٹل کی دیوار تعمیر نہ کرنے کے معاملہ پر تفصیلی بحث کی اور معاملہ کو اگلے اجلاس تک موخر کر دیا۔اجلاس میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب سمیت اراکین کمیٹی اور اعزازی ممبران شرکت کی چیئرمین متروکہ املاک وقف بورڈ صدیق الفاروق نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ننکانہ صاحب میں یاتریوں کوسہولت پہنچانے کیلئے200کمروں کی تعمیر کیلئے عطیات کی پیشکش موجود ہے۔ بیساکھی تہوار سدھ بیلو ختم ہونے کے بعد اس پر کام شروع کیا جائے گا۔ سائز کے اعتبار سے پاکستان میں سب سے بڑا ہندو کا مندر ہے حکومت نے مندر کی گرانٹ 10لاکھ سے بڑھا کر 20لاکھ کر دی ہے اورمیت کی گاڑی کیلئے 15لاکھ اور کیے ہیں اور 5لاکھ شادیوں کیلئے دیا ہیں

متعلقہ عنوان :