سانحہ منیٰ ، پاکستانی حجاج کی ٹریکنگ کیلئے سخت نظام لانے کا فیصلہ،حجاج کو جی پی آر ایس کڑے پہنانے کی تجویز زیر غور

بدھ 9 مارچ 2016 16:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 مارچ۔2016ء) وزارت مذہبی امور نے سانحہ منیٰ کے بعد پاکستانی حجاج کی ٹریکنگ کے لئے سخت نظام لانے پر کام شروع کردیا،حاجیوں کو جی پی آر ایس کڑے پہنانے کی تجویز پر غورکیا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزارت مذہبی امورنے سانحہ منیٰ کے بعد پاکستانی حجاج کرام کی شناخت اورٹریکنگ کے لئے سخت نظام لانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں وزارت نے حاجیوں کو جی پی آر ایس کڑے پہنانے کی تجویز پر غور کیاجا رہا ہے۔

متعلقہ آئی ٹی کمپنی کا کہناتھا کہ جی پی آرایس کڑے کی بیٹری زیادہ سے زیادہ 3 روز تک چل سکتی ہے جس کے بعد اسے چارج کرنا ضروری ہوگا تو وزارت مذہبی امورنے جی پی آر ایس کڑے پہنانے کی تجویز مسترد کردی کیونکہ حاجیوں کے لئے مناسک کی ادائیگی کے دوران جی پی آرایس کڑے کی بیٹری چارج کرنا مشکل ہوگا۔

(جاری ہے)

جی پی آرایس کڑے کی تجویزمسترد کرنے کے بعد وزارت مذہبی امورنے حاجیوں کو پلاسٹک کے کڑے پہنانے کی تجویز پرغور شروع کردیا ہے، حجاج کرام کی جانب سے شناخت کے لئے پہنائے جانے والے کڑے اتارنے کے عمل کو روکنے کے لئے وزارت مذہبی امور نے کڑے پہننے کے فوائد سے آگاہی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کڑے نہ پہننے پر حجاج کوجرمانہ بھی کیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس منیٰ میں پیش آنے والے دل خراش واقعے میں 100 سے زائد پاکستانی شہید ہوگئے تھے، کئی کی شناخت نہ ہوسکنے کے باعث انہیں وہیں سپرد خاک کردیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :