انجمن تاجران فیصل آباد کا شبقدر حملے میں معصوم شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار

بدھ 9 مارچ 2016 16:24

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 مارچ۔2016ء) ّمہمند ایجنسی کی تحصیل شب قدر میں دہشت گردی کی کارروائی میں معصوم شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کااظہارکرتے ہوئے مقامی تاجروں نے کہا کہ بے گناہ افراد کو قتل کرنے والے انسان کہلانے کے قابل نہیں۔ آئے روز دھماکوں نے ملک کا امن وامان تباہ وبرباد کر کے رکھ دیا ہے، غیر ملکی منظم سازشوں کے ذریعے ملک میں دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں ۔

انجمن تاجران اولڈ الیکٹرک موٹرز اینڈ مشینری مارکیٹ جھنگ روڈفیصل آباد کے چیئرمین محمد اصغر، صدر حاجی راشد نجمی،لالہ دلدار حسین ، مرکزی صدر کلاتھ بورڈ اتحاد گروپ نصیر یوسف وہرہ ‘جنرل سیکرٹری حاجی شیخ طلعت سلیم ‘ چیئرمین ڈاکٹر محمودیوسف ‘ وائس چیئرمین ملک وسیم احمد ‘ سینئر نائب صدر اقبال انجم بٹ ‘ نائب صدور بابر اسلام ‘ محمد عارف‘ محمد اکرم ‘ حافظ عثمان ‘ زاہد اقبال ‘ حاجی شمشاد علی ‘ چوہدری طلعت گوجر ‘ جنرل سیکرٹری اتحاد گروپ ارشد گجر ‘ وسیم قادری ‘ طارق رحمانی ‘ اکرم پاشا‘ صدر اپٹما شیخ خالد حبیب سینئر نائب صدر ندیم الله والا ‘فنانس سیکرٹری محمد رفیق ‘ حافظ عبدالرزاق سیکرٹری نشرواشاعت ‘ جائنٹ سیکرٹری رانا اکرام الله ‘ گلزار صدیقی ‘ منیر احمدنورانی صدر مرکزی میلاد کمیٹی ،و دیگر نے کہا کہ دہشت گردی میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ لواحقین کی مالی امداد کی جائے اور زخمی ہونیوالے افراد کے علاج معالجہ کیلئے خصوصی احکامات جاری کئے جائیں اور حکومتی خرچہ سے ان کا فری علاج کروایا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد انسان کہلانے کے بھی حق دار نہیں۔ بے گناہ انسانوں کا قتل عام کرنے والے درندے ہیں جن کا کوئی دین ومذہب نہیں۔ دہشت گردوں کے پتھر کے دل ہیں اسی وجہ سے وہ انتہائی سفاکیت سے معصوم شہریوں کا قتل کر دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شب قدر دھماکے کو ممتاز قادری کے سانحہ سے جوڑنا مناسب نہیں۔ یہ ایک بیرون سازش ہے جسے ممتاز قادری سے جوڑ کر عوام کی آنکھوں دھول جھونکنے اور عوام کی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن دہشت گرد جان لیں کہ پاکستانی عوام محب وطن لوگ ہیں اور وہ ایسی گھناؤنی حرکتوں کی کسی بھی صورت میں حمایت نہیں کرتی۔ پوری قوم اس سانحہ میں لواحقین کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے۔

متعلقہ عنوان :