وزارت مذہبی امور نے سانحہ منیٰ کے بعد پاکستانی حجاج کی ٹریکنگ کے لئے سخت نظام لانے پر کام شروع کردیا

بدھ 9 مارچ 2016 14:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مارچ۔2016ء) وزارت مذہبی امور نے سانحہ منیٰ کے بعد پاکستانی حجاج کی ٹریکنگ کے لئے سخت نظام لانے پر کام شروع کردیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق وزارت مذہبی امورنے سانحہ منیٰ کے بعد پاکستانی حجاج کرام کی شناخت اورٹریکنگ کے لئے سخت نظام لانے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں وزارت نے حاجیوں کو جی پی آر ایس کڑے پہنانے کی تجویز پر غور کیا گیا تاہم متعلقہ آئی ٹی کمپنی نے جب اپنی بریفنگ کے دوران بتایا کہ جی پی آرایس کڑے کی بیٹری زیادہ سے زیادہ 3 روز تک چل سکتی ہے جس کے بعد اسے چارج کرنا ضروری ہوگا تو وزارت مذہبی امورنے جی پی آر ایس کڑے پہنانے کی تجویز مسترد کردی کیونکہ حاجیوں کے لئے مناسک کی ادائیگی کے دوران جی پی آرایس کڑے کی بیٹری چارج کرنا مشکل ہوگا۔

(جاری ہے)

جی پی آرایس کڑے کی تجویزمسترد کرنے کے بعد وزارت مذہبی امورنے حاجیوں کو پلاسٹک کے کڑے پہنانے کی تجویز پرغور شروع کردیا ہے۔ حجاج کرام کی جانب سے شناخت کے لئے پہنائے جانے والے کڑے اتارنے کے عمل کو روکنے کے لئے وزارت مذہبی امور نے کڑے پہننے کے فوائد سے آگاہی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ کڑے نہ پہننے پر حجاج کوجرمانہ بھی کیا جا سکتا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس منیٰ میں پیش آنے والے دل خراش واقعے میں 100 سے زائد پاکستانی شہید ہوگئے تھے، کئی کی شناخت نہ ہوسکنے کے باعث انہیں وہیں سپرد خاک کردیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :