سینٹ اجلاس ‘اپوزیشن کی جانب سے وزیر داخلہ کی عدم موجودگی پر بات کرنے پر قائد ایوان کا ناراضگی کا اظہار

وزراء ایوان میں ہوں تو بات نہ کی جائے اور نہ ہوں تو بات کی جائے یہ رویہ مناسب نہیں ‘ راجہ ظفر الحق

بدھ 9 مارچ 2016 14:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مارچ۔2016ء)سینٹ میں اپوزیشن کی جانب سے وزیر داخلہ کی عدم موجودگی پر بات کرنے پر قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزراء ایوان میں ہوں تو بات نہ کی جائے اور نہ ہوں تو بات کی جائے یہ رویہ مناسب نہیں ۔ سینٹ میں بدھ کو وقفہ سوالات کے بعد عثمان کاکڑ نے گزشتہ روز ایوان بالا میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی تقریر کے حوالے سے کہا کہ وفاقی وزیر کے بعد کسی کو بات کرنے کی اجازت نہیں ہوتی‘ وہ جو بھی کہہ دیتے ہیں اس کے بعد ہم بات نہیں کر سکتے۔

سینٹ میں ہم آزاد اپوزیشن ہیں ‘ہم کسی غیر ملکی کا شناختی کارڈ بنانے کے حامی نہیں لیکن پشتونوں کے شناختی کارڈز روکے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر سعید غنی بھی وزیر داخلہ کی کل کی تقریر کے حوالے سے بات کرنا چاہتے تھے تاہم قائد ایوان نے کہا کہ وزیر داخلہ آج موجود نہیں ہیں ان کی غیر موجودگی میں بات نہ کی جائے جب وہ آئیں تو بات کرلیں۔ جب وزیر موجود ہوں تو بات نہ کی جائے اور جب موجود نہ ہوں تو بات کی جائے یہ مناسب نہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے دہشتگردوں سے علاقے خالی کرائے۔ وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر اعظم سواتی نے حکومت کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میں نے خود ہسپتالوں میں جاکر چیک کیا ہے ‘ہیلتھ سکیم بہت کامیابی سے جاری ہے اور عوام کو بہت زیلیف مل رہا ہے۔ اس کی تعریف کی جانی چاہیے۔