صدام کے خلاف کاروائی کے لیے2003میں امریکہ کے ایران سے خفیہ مذکرات کا انکشاف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 9 مارچ 2016 08:46

صدام کے خلاف کاروائی کے لیے2003میں امریکہ کے ایران سے خفیہ مذکرات کا ..

واشنگٹن (ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09مارچ۔2016ء) عراق میں صدام حسین کا تختہ الٹنے سے پہلے عراق کے مستقبل کے بارے میں امریکہ نے ایران سے خفیہ مذاکرات کیے تھے۔عراق میں امریکہ کے سابق سفیرزلمے خلیل زاد نے اپنی کتاب”’دِی انوائے “میں انکشاف کیا ہے کہ اب تک صیغہ راز والی یہ بات چیت جنیوا میں ہوئی جس کے نتیجے میں ایران نے وعدہ کیا کہ بھٹک کر ایرانی فضائی حدود میں آنے والے امریکی لڑاکا طیاروں پر ایران فائر نہیں کھولے گا۔

(جاری ہے)

کتاب میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر اور موجودہ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکہ کے ساتھ اِن ملاقاتوں میں شرکت کی تھی۔ کتاب میں بتایا گیا ہے کہ اپریل 2003 میں بغداد کے عراقی دارالحکومت کو فتح کیے جانے کے بعد بھی یہ بات چیت جاری رہی۔ لیکن بالآخر نئی عراقی حکومت کو کیسے تشکیل دینے اور دہشت گردی میں ایران کی حمایت کے معاملے پر، بالآخر اختلاف رائے پیدا ہوا۔صدر جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ نے اسی سال مئی میں یہ مذاکرات بند کردیے۔کتاب میں، خلیل زاد نے تحریر کیا ہے کہ میری رائے یہ ہے کہ اگر ہم اِن سفارتی رابطوں اور ضروری اقدام کو ایکساتھ چلاتے، تو ہم ایران کی سوچ بدلنے میں کامیاب ہو جاتے۔

متعلقہ عنوان :