سابق ناظم کراچی مصطفی کمال کا معاملہ ایم کیو ایم کا تنظیمی معاملہ ہے اس سے کوئی بڑا بھونچال نہیں آنے والا ، مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو

وزیر اعظم نیب کو ٹھیک کرنے اور وفاقی وزیر اطلاعات پروزیر رشید نیب کے ناخن تراشنے نکل پڑے ہیں نو از لیگ نے سیاست میں وہ بدعتیں ڈالی ہیں جن کا خمیازہ ملک کو آگے چل کر بھگتنا پڑے گا ، خواتین کے حوالے سے منعقدہ تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو

منگل 8 مارچ 2016 22:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 مارچ۔2016ء) مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ سابق ناظم کراچی مصطفی کمال کا معاملہ ایم کیو ایم کا تنظیمی معاملہ ہے اس سے کوئی بڑا بھونچال نہیں آنے والا ،وزیر اعظم نیب کو ٹھیک کرنے اور وفاقی وزیر اطلاعات پروزیر رشید نیب کے ناخن تراشنے نکل پڑے ہیں،نو از لیگ نے سیاست میں وہ بدعتیں ڈالی ہیں جن کا خمیازہ ملک کو آگے چل کر بھگتنا پڑے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو خواتین کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال کے پیچھے کس کا کمال ہے وہ بھی چند روز میں واضح ہوجائے گا ۔اس طرح کی پریس کانفرنس سے بڑی تبدیلی نہیں آتی انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت کا چہرہ وفاقی نہیں پنجاب کے بھی مخصوص علاقے میں کام کرائے جارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

جنوبی پنجاب سمیت پنجاب کے دیگر شہروں کو نظر انداز کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ پیپلز پارٹی سکڑ کر سندھ تک محدود ہوگئی ہے یہ عوام کا فیصلہ نہیں ہے ڈرامہ کسی اور کا ہے ۔ مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا کہ جب نیب سندھ میں دندناتی پھر رہی تھی تو سندھ حکومت کے تحفظات پر کوئی کان نہیں دھر رہا تھا اب جب قومی احتساب بیورو نے پنجاب کا رخ کیا ہے تو وزیر اعظم نیب کو ٹھیک کرنے اور وفاقی وزیر اطلاعات پروزیر رشید نیب کے ناخن تراشنے نکل پڑے ہیں اور وزیر اعلی پنجاب کہتے ہیں کہ نیب خود قابل احتساب ہے انہوں نے کہا کہ اگر احتساب ہونا ہے تو بلا تفریق کیا جائے ۔

نواز لیگ نے سیاست میں وہ بدعتیں ڈالی ہیں جن کا خمیازہ ملک کو آگے چل کر بھگتنا پڑے گا ۔ن لیگ والے اپنے سوا کسی کو پاکستانی کہنے کے لئے تیار نہیں ۔ مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا کہ جب وفاق میں پی پی پی کی حکومت تھی تو وزیر اعلی پنجاب مینار پاکستان پر پنکھا ہاتھ میں لے کر احتجاج کرنے نکلے تھے کیا اب پاکستان میں لوڈ شیڈنگ ختم ہوگئی ہے ۔

سندھ بھر میں لوڈ شیڈنگ سے عوام کی زندگی اجیرن بن گئی ہے ۔سندھ کے وزیر اعلی بھی سندھ کے خلاف ہونے والی کارروائیوں پر دھرنا دے سکتے ہیں لیکن ہم وفاق کی خاطر ایسا رویہ اختیار نہیں کریں گے جو ن لیگ والوں نے اختیار کررکھا ہے۔ مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ وفاق پاکستان کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے اور اگر وفاق کو بچانا ہے تو چھوٹے صوبوں کے حقوق حاکمیت کو تسلیم کرنا ہوگا ۔

18ویں ترمیم کے بعد ملنے والی صوبائی خود مختاری سے کسی بھی صورت میں دستبردار نہیں ہوسکتے ،صوبوں کی مضبوطی سے وفاق مضبوط ہوگا ۔رینجر زکو تھانوں کے قیام اور FIRدرج کرنے کے اختیارات سے متعلق ایک سوال پر مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا کہ میرا ذاتی خیال ہے کہ اگر سارے کام قومی سلامتی کے ادارے کریں گے تو باقی سول حکومتوں کے پاس کیا رہ جائے گا ہم سب کی اور ملک کی بہتری اسی میں ہے کہ تما م امور آئین میں دیئے گئے اصولوں کے تحت چلائیں ۔