حکومت کوان قوتوں کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے جوامن عمل کو سبوتاژ کرناچاہتی ہیں،غلام بلور

جب بھی پاک افغان باہمی تعاون ،امن کی بات آتی ہے ، تو دہشت گردی کے واقعات شروع ہوجاتے ہیں،سردارحسین بابک

منگل 8 مارچ 2016 20:06

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 مارچ۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر ناٗب صدر اور ممبر قومی اسمبلی حاجی غلام احمد بلور اور صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک نے دیگر رہنماوں کے ہمراہ چارسدہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے تحصیل کورٹس شبقدر میں جائے وقوعہ کا معائنہ اور وکلاہ رہنماوں سے تعزیت اور مختلف شہداء کے گھروں جاکر غم زدہ خاندان سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کی اس موقع پر حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان مشترکہ طور پر ان قوتوں کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائیں جو قوتیں امن کے عمل کو سبوتاژ کرناچاہتی ہیں،دونوں ممالک کا امن ایک دوسرے سے جڑا ہواہے،دونوں کو آپس میں بیٹھ کر بداعتمادی کی فضاء جلد ازجلد ختم کرنے کی سنجیدہ کوشش کرنی چاہئے،انہوں نے کہا کہ باچاخان یونیورسٹی کے بعد شبقدر کچہری پرخودکش حملہ اور افغانستان میں اس قسم کے پیش آنے والے واقعات کا ایک ہی مقصد ہے کہ کچھ قوتیں دونوں ممالک میں امن کے قیام کے خلاف ہیں،اور جاری امن عمل کوناکام بنانے کی کوشش کررہی ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی حالات کی نزاکت کوسنجیدہ نہیں لیا گیا تو اس سے دونوں ممالک کو بہت بڑا نقصان پہنچ سکتاہے،انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف کچھ قوتیں ایسی موجود ہیں جوامن عمل کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں،اور نہیں چاہتی کہ پاک افغان تعلقات مضبوط ہوں کیوں ان جنگ پرست قوتوں نے ہمیشہ امن کے قیام اور مزاکرات ناکام بنانے کی کوشش کی ہیں،انہوں نے کہا کہ عجیب بات یہ ہے کہ جب بھی دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون،اعتماد اور امن عمل کی بات آتی ہے ، تودونوں جانب دہشت گردی کے واقعات شروع ہوجاتے ہیں، جس کا واحد مقصد دونوں پڑوسی ممالک کے مابین بداعتمادی پیدا کرنا ہے انہوں نے کہا کہ مستقل قیام امن کے لیے صرف حکومتوں کو نہیں بلکہ تمام متعلقہ اداروں اور دونوں ممالک کے عوام کو مل کرکام کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :