سپریم کورٹ آف پاکستان نے قادیانیوں کی عبادت گاہ جلانے کے ملزمان کی ضمانت منظور کرلی

ایسے جرائم کو معاشرے کے خلاف تصور کیا جائے گا ٗجسٹس گلزار احمد

منگل 8 مارچ 2016 20:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 مارچ۔2016ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے قادیانیوں کی عبادت گاہ جلانے کے ملزمان کی ضمانت منظور کرلی ہے جبکہ جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایسے جرائم کو معاشرے کے خلاف تصور کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

منگل کو سپریم کورٹ میں قادیانیوں کی عبادت گاہ جلانے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی ٗ عدالت نے ملزمان عدنان مشتاق، عمران نزیر اور محمد منشا کی ضمانت منظور کرلی ٗملزمان پر 21 نومبر 2015 کو جہلم کے علاقے کالا گوجراں میں بیت الزکر کو آگ لگانے کا الزام ہے۔

جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس میں کہا کہ حکومتی رٹ کہیں بھی نہیں ہے ٗچند روز پہلے کالے کوٹ والوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں عدالت عظمی کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔وکیل صفائی کے مطابق ملزمان عبادت گاہ کے قریب رہائش پذیر ہیں ان کا اشتعال انگیزی اور جلاؤ گھیراؤ سے کوئی تعلق نہیں ہے واقعہ کے بعد مقامی ایم پی اے نے مخالفین کو پولیس کے ذریعے نشانہ بنایا۔

متعلقہ عنوان :